ایف آئی اے جن الزامات پر بلا رہا ہےان کا چینی کی قیمت سے تعلق ہی نہیں،جہانگیرترین

ویب ڈیسک  جمعرات 17 ستمبر 2020
نیب نے شوگر کیس کی تحقیقات کے لئے جہانگیر ترین کو طلب کیا ہے، فوٹو:فائل

نیب نے شوگر کیس کی تحقیقات کے لئے جہانگیر ترین کو طلب کیا ہے، فوٹو:فائل

 لاہور: تحریک انصاف کے سابق رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ایف آئی اے جن الزامات پر مجھے طلب کررہا ہے ان کا چینی کی قیمت سے تعلق نہیں۔

ایف آئی اے کی جانب سے طلبی پر جہانگیر ترین نے ردعمل میں کہا کہ میرے متعلق کہانی گھڑ کے ایک خود ساختہ کیس بنایا گیا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ انکوائری کمیشن کی تخلیق کا مقصد چینی کی قیمت میں اضافے کی وجہ معلوم کرنا تھا۔ اس کے برعکس جو بے سرو پا الزامات لگا کر مجھے ایف آئی اے طلب کیا جا رہا ہے ان الزامات کا چینی کی قیمت سے کوئی تعلق ہی نہیں۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ جن کارپوریٹ ٹرانزیکشنز کو بنیاد بنا کر مجھ پر الزامات عائد کئے جا رہے ہیں وہ ٹرانزیکشنز آج سے کئی سال پرانی ہیں ۔ برسوں پہلے کی گئی ٹرانزیکشنز کا چینی کی قیمت میں حالیہ اضافے سے کیا تعلق؟، کمیشن کو چینی کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے میرے خلاف کچھ حاصل نہیں ہوا تو اب نئی کہانی بنا کر لائی گئی ہے،

پی ٹی آئی کے سابق رہنما کا کہنا تھا کہ انتہائی حیران کن بات ہے کہ ملک بھر میں 80 سے زائد شوگر ملز کام کر رہی ہیں لیکن ٹارگٹ صرف اور صرف JDW کو کیا جا رہا ہے، میرے بیٹے علی ترین کو بھی بلا وجہ اس کیس میں گھسیٹا جا رہا ہے جبکہ اس کا جے ڈی ڈبلیو انتظامیہ سے کوئی تعلق نہیں۔ نہ وہ موجودہ بورڈ کا ممبر ہے اور نہ ہی کبھی ماضی میں کسی عہدے پر فائز رہا ، کیس سے متعلق میرا مکمل موقف اور تفصیلات جلد ایف آئی اے کو جمع کرا دی جایئں گی۔

واضح رہے کہ نیب کی جانب سے شوگر کیس کی تحقیقات کے لئے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (سی آئی ٹی) نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو طلب کرلیا ہے، انہیں 19 ستمبر کوایف آئی اے دفتر لاہور میں طلب کیا گیا ہے، جب کہ ان کے بیٹے علی ترین کو بھی 20 ستمبر کو طلب کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔