- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
بطخوں کی راستہ بھٹکنے والے سانپ کو خشکی تک پہنچانے کی تصاویر وائرل
پرتھ: آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں تین بطخوں نے راستہ بھولنے والے سانپ کو اپنی نگرانی میں خشکی تک پہنچایا اور یہ سارا منظر جنگلی حیات کے مشہور فوٹو گرافر نے عکس بند کرلیا۔
تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تین بطخوں نے انتہائی زہریلے ٹائیگر اسنیک کو باقاعدہ پروٹوکول میں لے کر دوبارہ کنارے تک پہنچایا۔ یہ تصاویر گزشتہ ہفتے پرتھ میں واقع وائٹ مین پارک میں مشہور فوٹوگرافر ٹِم کیمپ نے کھینچی ہیں۔
فوٹو گرافر نے دیکھا کہ سانپ کو گھنی گھانس میں سے باہر نکلنے کا راستہ نہیں مل تھا۔ اس پر ٹِم نے سوچا کہ شاید وہ بطخ کو نوالہ بنانا چاہتا ہے لیکن ٹم نے ایسا منظر دیکھا جو شاید ہی اپنی زندگی کسی ماہر نے دیکھا ہوگا۔
ٹم کے مطابق بطخوں کو احساس ہوگیا کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں اور نہ ہی بطخوں کا گھونسلہ وہاں موجود تھا۔ یہ سانپ چھوٹے پرندوں اور مینڈکوں کا شکار کرتا ہے اور بطخیں سانپ کے لیے بہت بڑا لقمہ ثابت ہوتیں۔
کچھ دیر بعد سانپ غائب ہوگیا۔ پھر دیکھا کہ تین مختلف اقسام کی بطخوں کے درمیان وہ سانپ تیرتا ہوا آگے بڑھ رہا ہے اور بطخیں اس کی جانب بڑھ کراسے پانی میں ایک خاص راستہ اختیار کرنے پر مجبور کررہی ہیں۔
ٹائیگر اسنیک درختوں پر چڑھ سکتے ہیں لیکن وہ پانی کے اندر نو سے 10 منٹ تک تیر سکتے ہیں۔ ٹِم نے یہ بھی کہا کہ ایک قسم کی بطخ نے اسے جھاڑی میں موجود ٹائیگر اسنیک سے خبردار بھی کیا تھا۔ اس نے میری طرف دیکھا پھر اپنی چونچ کا رخ ایک جانب کیا جہاں سانپ موجود تھا۔
ٹم نے بطخوں کی جانب سے سانپ کو خشکی تک لے جانے کی اہم تصاویر کو کیمرے میں قید کرلیا جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دائیں اور بائیں موجود تین بطخیں سانپ کے ساتھ ساتھ تیر رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔