- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
ہلدی سے گٹھیا کا درد بھی کم ہوجاتا ہے، تحقیق
میلبورن: آسٹریلیا میں 70 افراد پر کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہلدی کے استعمال سے گٹھیا کے باعث جوڑوں میں ہونے والا درد بھی کم ہوجاتا ہے۔ یہ تمام افراد گٹھیا کی وجہ سے گھٹنوں کے درد میں مبتلا تھے۔ تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ ہلدی سے گٹھیا کے مریضوں کو درد کم کرنے والی مروجہ دواؤں کے مقابلے میں بھی زیادہ فائدہ پہنچتا ہے۔
یونیورسٹی آف تسمانیہ، آسٹریلیا میں اس تحقیق کے نگراں، ڈاکٹر بینی اینتونی نے ان نتائج کو اہم لیکن توقعات کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گٹھیا کا درد کم کرنے میں ہلدی کو آزمایا جاسکتا ہے کیونکہ یہ باورچی خانے میں عام استعمال ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ ہلدی کو صدیوں سے جسم کی اندرونی تکالیف اور انفیکشنز ختم کرنے کےلیے دودھ میں ملا کر عام استعمال کیا جارہا ہے جبکہ یہ اکثر روایتی مشرقی کھانوں کا جزوِ لازم بھی ہے۔
تحقیق کے دوران 70 میں سے 36 مریضوں کو ہلدی کے گاڑھے عرق (ایبسٹریکٹ) سے بھرے ہوئے دو کیپسول روزانہ کھلائے گئے جبکہ باقی 34 مریضوں کو ویسے ہی نظر آنے والے دو کیپسول روزانہ دیئے گئے مگر ان میں ہلدی کے عرق کی جگہ کوئی اور بے ضرر چیز بھری گئی تھی۔ یہ مطالعہ 12 ہفتوں تک جاری رہا۔
جن مریضوں نے ہلدی کے ’’اصلی عرق‘‘ والے کیپسول کھائے تھے، ان کے گھٹنوں میں گٹھیا سے ہونے والا درد نمایاں طور پر کم ہوگیا تھا جبکہ دوسرے گروپ سے تعلق رکھنے والے مریضوں میں گھٹنوں کے درد کی حالت جوں کی توں رہی۔
ماہرین کے مشاہدے میں یہ بات بطورِ خاص آئی کہ ہلدی کے عرق سے گٹھیا کے درد میں ہونے والا افاقہ، بازار میں اسی مقصد کےلیے دستیاب دواؤں کے مقابلے میں زیادہ رہا۔ البتہ ہلدی کے استعمال سے گھٹنے کے جوڑ اور ہڈی پر سوجن میں کوئی تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی۔
آن لائن ریسرچ جرنل ’’اینلز آف انٹرنل میڈیسن‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے اختتام پر ماہرین نے اس بارے میں زیادہ بڑے مطالعے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ جوڑوں کے درد میں ہلدی کی افادیت کا تعین بالکل درست طور پر کیا جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔