آصف زرداری اور بلاول سے متعلق ٹیکس کی تفصیلات درست نہیں، پیپلز پارٹی

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 19 ستمبر 2020
2018ء میں آصف زرداری نے 22 لاکھ انکم ٹیکس اور دو کروڑ زرعی ٹیکس ادا کیا، ترجمان آصف زرداری (فوٹو : فائل)

2018ء میں آصف زرداری نے 22 لاکھ انکم ٹیکس اور دو کروڑ زرعی ٹیکس ادا کیا، ترجمان آصف زرداری (فوٹو : فائل)

کراچی: پیپلز پارٹی نے ٹیکس ڈائریکٹری میں آصف زرداری اور بلاول سے متعلق ٹیکس کے اعداد و شمار کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2018ء میں آصف زرداری نے 22 لاکھ انکم ٹیکس اور دو کروڑ زرعی ٹیکس ادا کیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کے ٹیکس ادائیگی کی تفصیلات کا معاملہ سامنے آنے پر پیپلزپارٹی نے جاری کردہ تفصیلات کو غلط قرار دے دیا۔ آصف زرداری کے ترجمان نے کہا ہے کہ ٹیکس سے متعلق جاری کردہ تفصیلات درست نہیں، آصف زرداری نے 2018ء میں 22 لاکھ 18 ہزار روپے صرف انکم ٹیکس کی مد میں ادا کیے۔

یہ پڑھیں : کس صوبے، شہر اور سیاست دان نے کتنا ٹیکس دیا؟ تفصیلات جاری

ترجمان آصف زرداری نے مزید کہا کہ انکم ٹیکس کے سوا آصف زرداری نے ایگریکلچرل انکم ٹیکس کی مد میں بھی ایک کروڑ 99 لاکھ 87 ہزار 335 روپے ٹیکس ادا کیا، سال 2018ء میں آصف زرداری کی ادا کردہ مجموعی ٹیکس کی رقم 2 کروڑ 22 لاکھ 55 ہزار 64 روپے بنتی ہے۔

بلاول کی زرعی آمدنی کا ٹیکس بھی شامل کیا جائے، ناصر حسین شاہ

اسی طرح وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے انکم ٹیکس ادائیگی پر وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ میڈیا صرف چیئرمین کی انکم ٹیکس ادائیگی کی خبر نشر کررہا ہے جبکہ چیئرمین پیپلز پارٹی نے انکم ٹیکس اور زرعی آمدنی کے دونوں ادائیگیاں کی ہیں۔

ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ سال 2019ء میں چیئرمین نے 5 لاکھ 35 ہزار 243 روپے انکم ٹیکس ادا کیا، چیئرمین نے سال 2019ء میں 4 لاکھ 30 ہزار زرعی آمدنی انکم ٹیکس ادا کیا، چیئرمین کا اصل کاروبار زراعت ہے ان کی ٹیکس ادائیگی کو بھی شامل کیا جائے۔

ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ چیئرمین نے سال 2018ء میں 2 لاکھ 94 ہزار 117 روپے انکم ٹیکس اور 38 لاکھ 58 ہزار روپے زرعی ٹیکس دیا، سال 2017ء میں 23 لاکھ 7 ہزار 152 روپے انکم ٹیکس اور 39 لاکھ 58 ہزار 330 روپے زرعی ٹیکس ادا کیا، سال 2016ء میں 5 لاکھ 51 ہزار 700 روپے انکم ٹیکس اور 39 لاکھ 58 ہزار 65 روپے زرعی ٹیکس ادا کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔