بارشوں کے بعد وفاقی رہائشی کالونیاں مسائل کا گڑھ بن گئیں

عامر خان  ہفتہ 19 ستمبر 2020
 کلنٹن کوارٹرز کی گلیوں میں سیوریج کا پانی جمع ہے دوسری تصویر میں سڑک تباہی سے دوچارنظر آرہی ہے  ۔  فوٹو : ایکسپریس

کلنٹن کوارٹرز کی گلیوں میں سیوریج کا پانی جمع ہے دوسری تصویر میں سڑک تباہی سے دوچارنظر آرہی ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی: کراچی میں وفاق کے زیرانتظام رہائشی کالونیاں حکومتی اداروں کی عدم توجہ کے سبب مسائل کا گڑھ بن گئی ہیں۔

وفاقی وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے زیرانتظام کراچی میں کئی وفاقی رہائشی کالونیاں ہیں ان رہائشی کالونیوں میں مارٹن کوارٹرز،کلٹن کوارٹرز، جیل کوارٹرز، جمشیدکوارٹرز، جہانگیر روڈ اور دیگر شامل ہیں۔

ان علاقوں کے مسائل کو حل کرنا پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کی ذمے داری ہے، تاہم سندھ حکومت اور بلدیاتی ادارے بھی ان علاقوں میں مسائل کے حل کے لیے ترقیاتی کام کراتے ہیں، ان علاقوں میں یونین کونسل کا نظام بھی موجود ہے۔

وفاقی، سندھ اور بلدیاتی حکومتوں کے درمیان اختیارات کی لڑائی کے سبب کوئی ادارہ ان علاقوں کے مسائل حل کرنے کی ذمے داری لینے کو تیار نہیں ہے، اس وجہ سے وفاقی رہائشی کالونیوں میں مسائل کے انبار لگ گئے ہیں۔

مارٹن کوارٹرز کے سابق یوسی ناظم کلیم الحق عثمانی نے بتایا کہ وفاق رہائشی کالونیاں انتظامی طور پر سندھ حکومت اور بلدیاتی اداروں کے کنٹرول میں نہیں ان علاقوں میں مسائل حل کرنا وفاقی حکومت اور اس کے ادارے پاک پی ڈبلیو ڈی کی ذمے داری ہے، پاک پی ڈبلیو ڈی ان آبادیوں میں غیرفعال ہے ان کے ملازمین کام ہی نہیں کرتے، اس ادارے کے پاس وسائل ہی نہیں ہیں۔

مسائل سے وزیراعظم کو آگاہ کریں گے،جمال صدیقی

وفاقی رہائشی کالونیوں سے منتخب رکن سندھ اسمبلی اور تحریک انصاف کے رہنما جمال صدیقی نے ایکسپریس کو بتایا کہ ان وفاقی علاقوں کے مسائل کو حل کرنا وفاقی ادارے پاک پی ڈبلیو ڈی کی ذمے داری ہے یہ ادارہ ان علاقوں میں مسائل کے حل کے لیے کوئی کام نہیں کرتا اس حوالے سے وفاقی حکومت کے اعلیٰ حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ان علاقوں کے مسائل کو ہم سندھ حکومت اور بلدیاتی اداروں کے تعاون سے حل کراتے ہیں، انھوں نے اعتراف کیا کہ ان علاقوں کی صورتحال بہت خراب ہے۔

کلنٹن روڈاوراطراف کی آبادیوں کیلیےسیوریج لائن ڈالی جائے گی،ہیرانند

پاک پی ڈبلیو ڈی ڈویژن نائن کے ایگزیکٹو انجینئر ہیرا نند نے بتایا کہ پاک پی ڈبلیو ڈی اپنے وسائل کے مطابق کام کررہی ہے عوامی مسائل کے حل کے لیے اراکین قومی وصوبائی اسمبلی،ضلعی انتظامیہ اور ڈی ایم سیز کے ساتھ مل کر کام کرر ہے ہیں۔

کلٹن روڈ اور اطراف کی آبادیوں میں سیوریج کا مسئلہ حل کرانے کے لیے علاقے کے رکن قومی اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز سے ایک مرکزی سیوریج لائن جلد ڈالی جائے گی جو لیاری ندی سے منسلک ہوگی اس لائن سے ان علاقوں میں سیوریج کا مسئلہ حل ہوجائے گا، صفائی کے لیے ڈی ایم سی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

سڑکوں پرجگہ جگہ جمع گندا پانی جوہڑوں میں تبدیل

تین ہٹی سے گرومندر اور اطراف کی آبادیاں اس وقت مسائل سے دوچار ہیں علاقوں میں سیوریج کا نظام مکمل تباہ ہوگیا، گٹر لائنیں بند پڑی ہیں جگہ جگہ گندا پانی جمع ہے جو اب جوہڑوں میں تبدیل ہوگیا ہے یہ بات علاقے کی رہائشی خاتون جمیلہ سہیل نے گفتگو میں بتائی انھوں نے کہا کہ بدبو اور تعفن سے ان علاقوں میں وبائی امراض پھیل رہے ہیں، جہانگیر روڈ بھی تباہی کا شکار ہے۔

سڑک  ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کی وجہ سے ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا ہے علاقے کے دیگر مکینوں نے ایکسپریس کو بتایا کہ ان علاقوں میں صفائی کا نظام بھی خراب ہے ان علاقوں میں کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں کئی روز سے بلدیاتی ادارے کچرا نہیں اٹھارہے ہیں مکینوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور سندھ حکومتیں ان علاقوں کے مسائل کے حل پر توجہ دیں پاک پی ڈبلیو ڈی کو وسائل فراہم کیے جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔