بلوچستان کے کورونا کیسز میں اضافہ، مختلف علاقوں میں لاک ڈاؤن کا امکان

ویب ڈیسک  ہفتہ 19 ستمبر 2020
اٗئندہ دو ماہ میں کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوگا،ترجمان حکومت بلوچستان(فوٹو، فائل)

اٗئندہ دو ماہ میں کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوگا،ترجمان حکومت بلوچستان(فوٹو، فائل)

 کوئٹہ: صوبائی حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی  نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کورونا کیسز میں ااضافہ ہورہا ہے اور آئندہ دو ماہ کے دوران تعداد مزید بڑھ سکتی ہے اس لیے کئی علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا امکان ہے۔

پریس کانفرس میں ترجمان حکومتِ بلوچستان لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ماہ کے مقابلے میں رواں 18 دنوں کے دوران زیادہ کیسزرپورٹ ہوئے۔ خدشہ تھا کہ تعلیمی اداروں کے کھلنے سے کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

انہوں ںے بتایا کہ تعلیمی داروں میں کورونا کے کیسز کی شرح 14 فیصد ہے۔ تعلیمی اداروں کے 950 ٹیسٹ سے 67 مثبت آئے۔ جامعہ بلوچستان میں 23 کیسز کی تشخیص ہوئی۔ صوبے کے تعلیمی اداروں میں رینڈم ٹیسٹنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے اور جس ادارے سے دو کیس رپورٹ ہوں گے اسے بند کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اکتوبر اور نومبر میں کورونا کے کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ امکان ہے مختلف علاقوں میں لاک ڈاوٴن لگایا جائے۔ ٹیسٹنگ کی مقدار کو بڑھانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ این سی او سی نے کورونا کے حوالے سے حکومت بلوچستان کے اقدامات کو سراہا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کو بڑھایا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔