- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
شمالی کوریا ؛ طلبا کو لازمی 90 منٹ کم جونگ اُن سے متعلق اسباق پڑھانے کا حکم
سیئول:
شمالی کوریا میں حکمراں کم جونگ اُن سے متعلق اسباق کو نصاب میں شامل کر کے اسکول کے بچوں کو روزانہ کم از کم 90 منٹ تک پڑھانے کا حکم جاری کیا ہے۔
جنوبی کوریا سے شائع ہونے والے اخبار ’’ یو کے (نارتھ کوریا) ‘‘ کے مطابق 25 اگست کو کم جونگ اُن کی بہن کم یو جونگ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس کے تحت پری اسکول کے طلبا کو حکمراں کم جونگ اُن سے متعلق اسباق کو روزانہ 90 منٹ تک پڑھانا لازمی ہوگا۔
اس حکم نامے کے مطابق ان اسباق کو ’’ عظیم تعلیم‘‘ سے موسوم کیا گیا ہے، اس سے قبل پری اسکول کے بچوں کو 30 منٹ تک کم جونگ اُن سے متعلق اسباق ازبر کرنا ہوتے تھے تاہم اب اس میعاد میں اضافہ کر دیا گیا ہے تاکہ قوم میں شمالی کوریا کے حکمراں کے لیے مزید احترام، وفاداری اور اعتماد میں اضافہ ممکن ہوسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔