پاکستان کا کشمیریوں کے ماورائےعدالت قتل کی عالمی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ

ویب ڈیسک  ہفتہ 19 ستمبر 2020
ان کے بے رحمانہ قتل پر پردہ ڈالنے کے لئے بھارتی قابض افواج نے انہیں تین نامعلوم دہشتگردوں کا خطاب دیا تھا، ترجمان دفترخارجہ: فوٹو: فائل

ان کے بے رحمانہ قتل پر پردہ ڈالنے کے لئے بھارتی قابض افواج نے انہیں تین نامعلوم دہشتگردوں کا خطاب دیا تھا، ترجمان دفترخارجہ: فوٹو: فائل

 اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیرمیں 3 کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی بین الاقومی نگرانی میں عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان نے مقبوضہ کشمیرمیں 3 کشمیریوں 25 سالہ امتیاز احمد، 20 سالہ محمد ابراراور16 سالہ ابرار احمد کے ماورائے عدالت قتل کی بین الاقومی نگرانی میں عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق نوجوان کشمیری راجوری سے شوپیاں سیب کے باغات میں مزدوری کرنے آئے تھے، ان کے بے رحمانہ قتل پرپردہ ڈالنے کے لئے بھارتی قابض افواج نے انہیں تین نامعلوم دہشتگردوں کا خطاب دیا تھا۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ اپنے جرائم کومزید چھپانے کے لیے بھارتی قابض افواج نے ان کی نعشیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کرنے کے بجائے غیرملکی دہشت گردوں کے قبرستان میں دفن کردی، ان نوجوانوں کے قتل عام کے دو ماہ بعد بھارتی قابض افواج نے ان کے ماورائے عدالت قتل عام کا اعتراف کیا تھا، ماورائے عدالت قتل عام بھارتی قابض افواج کے ریاستی دہشت گردی کا خاصہ رہا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی قابض افواج نے 18 جولائی کوشوپیاں کے علاقے میں 25 سالہ امتیاز احمد، 20 سالہ محمد ابرار اور 16 سالہ ابرار احمد کو خودساختہ گھیراؤ اور آپریشن میں شہید کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔