جرمنی کے اسپتال کا سسٹم ہیک، علاج میں تاخیر سے مریضہ ہلاک

ویب ڈیسک  ہفتہ 19 ستمبر 2020
کمپیوٹر سسٹم ہیک ہوے سے اسپتال کا نظام مفلوج ہوکر رہ گیا تھا، فوٹو : فائل

کمپیوٹر سسٹم ہیک ہوے سے اسپتال کا نظام مفلوج ہوکر رہ گیا تھا، فوٹو : فائل

برلن: جرمنی میں ایک اسپتال کے کمپیوٹر سسٹم پر سائبر حملے سے تمام نظام مفلوج ہو کر رہ گیا جس کے نتیجے میں ایک مریضہ ہلاک ہوگئیں۔

جرمن میڈیا کے مطابق کے ڈسلڈورف یونیورسٹی کلینک میں ایک خاتون کو تشویشناک حالت میں لایا گیا اور ایمرجنسی میں ان کا علاج جاری تھا کہ اچانک اسپتال کا کمپیوٹر نظام مفلوج ہو گیا اور مریضہ کو علاج ملنے میں تاخیر ہوگئی جس کے نتیجے میں خاتون نے دم توڑ دیا۔

جرمنی کی ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی وزارتِ انصاف کا کہنا ہے کہ سائبر حملہ منظم جرائم پیشہ گروہ یا کسی شخص نے تاوان وصول کرنے کے لیے کیا تھا تاہم ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہیکرز کا نشانہ اسپتال نہیں تھا۔

یونیورسٹی کلینک کی انتظامیہ نے نظام معطل ہونے کے بعد ایمبولینس کے عملے کو ہدایت کی گئی کہ وہ ایمرجنسی میں موجود تمام مریضوں کو فوری طور پر قریبی شہر وُوپرٹال کے اسپتال لے جائیں جب کہ مریضوں کو ڈسلڈورف ہسپتال لانے سے بھی روک دیا گیا تھا۔

وُوپرٹال کا اسپتال شہر ڈسلڈورف سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اس لیے مریضوں کی منتقلی میں کافی مشکلات کا سامنا رہا۔ محکمہ سائبر کرائم نے اسپتال کے کمپیوٹر نظام کو ہیکرز کے چنگل سے آزاد کرالیا اور واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔