بھارت یواے ای کو ’دوسرا گھر‘ بنانے پر مجبور

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 20 ستمبر 2020
آئندہ برس کی آئی پی ایل بھی امارات میں ہونے کاامکان،دونوں بورڈز کا معاہدہ۔ فوٹو: فائل

آئندہ برس کی آئی پی ایل بھی امارات میں ہونے کاامکان،دونوں بورڈز کا معاہدہ۔ فوٹو: فائل

دبئی: ’بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے‘ کے مصداق بھارت بھی یواے ای کو ’دوسرا گھر‘ بنانے پر مجبور ہوگیا جب کہ اپنے ملک میں کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے باعث انگلینڈ کی میزبانی صحرائی وینیوز پر کرنے کا سوچنے لگا۔

پاکستان کو طویل عرصے تک سیکیورٹی صورتحال کے باعث متحدہ عرب امارات میں اپنی ہوم کرکٹ پر مجبور ہونا پڑا، پی ایس ایل کا بھی وہیں پر آغاز ہوا مگر صورتحال بہتر ہونے پر پاکستانی سرزمین پر مکمل لیگ اور انٹرنیشنل کرکٹ کی بتدریج واپسی ہورہی ہے۔

دوسری جانب پاکستان کو عالمی کرکٹ میں تنہا کرنے کے خواب دیکھنے والا بھارت خود اپنے ملک میں کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے سبب یو اے ای کو دوسرا گھر بنانے پر مجبور ہوگیا ہے، آئی پی ایل کا 13 واں ایڈیشن گذشتہ روز وہاں شروع ہوچکا جبکہ بی سی سی آئی اب جنوری، فروری میں انگلینڈ کی بھی صحرائی وینیوز پر میزبانی پر غور کررہا ہے، یہی نہیں بلکہ اگر صورتحال بہتر نہیں ہوئی تو اگلے برس کی بھارتی لیگ بھی یو اے ای میں ہی منعقد ہوسکتی ہے۔

گذشتہ روز بی سی سی آئی اور امارات کرکٹ بورڈ کے درمیان ایک میزبانی معاہدہ طے پایا ہے، اس حوالے سے بھارتی بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ نے اعلان کیاکہ بی سی سی آئی نے ای سی بی کے ساتھ ہوسٹنگ ایگریمنٹ پر دستخط کیے ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

انھوں نے ای سی بی کے نائب چیئرمین خالد الزارونی سے میٹنگ میں معاہدے پر دستخط کیے، اس موقع پر بی سی سی آئی کے صدر ساروگنگولی اور خازن ارون دھمل بھی موجود تھے۔ اگرچہ جے شاہ نے معاہدے کی تفصیلات نہیں بتائیں تاہم ایک رپورٹ کے مطابق فی الحال اس معاہدے میں آئی پی ایل 2020 کا ایڈیشن شامل ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔