ویب سیریز چڑیلز پر سرقے کا الزام، ڈائریکٹرعاصم عباسی نے معذرت کرلی

ویب ڈیسک  اتوار 20 ستمبر 2020
اینی میشن اسٹوڈیو نے خاکہ استعمال کرنے کی اجازت دی تھی، فوٹو : ٹویٹر

اینی میشن اسٹوڈیو نے خاکہ استعمال کرنے کی اجازت دی تھی، فوٹو : ٹویٹر

ویب سیریز ’’چڑیلز‘‘ کے ڈائریکٹر عاصم عباسی نے فرانسیسی مصور کے شاہکار آرٹ ورک کو بلا اجازت اور اُن کا نام دیئے بغیر استعمال کرنے پر بالآخر ایک ماہ بعد معذرت کرلی ہے۔ 

زی فائیو کے چینل زندگی ٹی وی پر ریلیز کی جانے والی پہلی پاکستانی ویب سیریز ’چڑیلز‘ کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی ہے اور ویب سیریز میں کام کرنے والی اداکاروں کی دل کھل کی تعریف بھی کی گئی ہے تاہم سیریز کو اپنے ابتدا ہی میں چربہ کے الزام کا سامنا رہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک صارف نے ایک ماہ قبل نشاندہی کی تھی کہ چڑیلز میں ایک خاکہ (آرٹ ورک) استعمال کیا گیا ہے جو دراصل فرانسیسی مصور ملیکا فیورے کے السٹریشن کی ہو بہو نقل ہے۔ اس ٹویٹ میں مصور کو بھی ٹیگ کیا گیا تھا۔

خاکے کے اصل مالک نے بھی اس ٹویٹ کے جواب میں بلا اجازت اور کریڈٹ دیئے بغیر السٹریشن کے استعمال کو غلط رویہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ غیر پیشہ ورانہ رویہ ہے۔

اس ٹویٹ کے ایک ماہ بعد اپنی خامومشی کو توڑتے ہوئے ڈائریکٹر عاصم عباسی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر فرانسیسی مصور کے خاکے کو سرقہ کرنے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہم معاملہ صرف نظر ہوگیا جس پر معذرت خواہ ہوں اور اس حوالے سے مصور سے بھی بات کرلی گئی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی ویب سیریز ’چڑیلز‘ کی کہانی 4 خواتین کے گرد گھومتی ہے جو کہ دھوکہ دہی میں ملوث شوہروں کو بے نقاب کرنے کے لیے ایک خفیہ جاسوس ایجنسی کھولتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔