بائیو سیکیورٹی کے پہرے میں کرکٹ ایکشن کی تیاریاں تیز

عباس رضا / اسپورٹس رپورٹر  پير 21 ستمبر 2020
ماسک اور گلوز استعمال ہوئے، پہلے سیشن میں خیبر پختونخوا، سینٹرل اور سدرن پنجاب کے پلیئرز نے پریکٹس سے لہو گرمایا،بعد میں سندھ، ناردرن اور بلوچستان کی باری آئی

ماسک اور گلوز استعمال ہوئے، پہلے سیشن میں خیبر پختونخوا، سینٹرل اور سدرن پنجاب کے پلیئرز نے پریکٹس سے لہو گرمایا،بعد میں سندھ، ناردرن اور بلوچستان کی باری آئی

 لاہور: بائیو سیکیورٹی کے پہرے میں کرکٹ ایکشن کی تیاریاں تیز ہو گئیں، قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے اسکواڈز کو پریکٹس کیلیے میدان کی جانب روانہ کرنے سے قبل بسوں کو ڈس انفیکٹ کیا گیا،کھلاڑیوں اور معاون اسٹاف نے وینیوز تک پہنچنے اور واپسی سے قبل کورونا پروٹوکولز کی پاسداری کرتے ہوئے ماسک اور گلوز استعمال کیے۔

پہلے سیشن میں خیبر پختونخوا، سینٹرل اور سدرن پنجاب کے پلیئرز نے پریکٹس سے لہو گرمایا، دوسرے میں سندھ، ناردرن اور بلوچستان کی باری آئی،طویل وقفے کے بعد نیٹ میں باقاعدہ بولنگ کرنے والے پیسرز کو انجریز سے بچانے کیلیے لمبے اسپیل کروانے سے گریز کیا گیا،ٹریننگ کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہے گا، دوسری جانب پہلا ٹیسٹ نیگیٹو آنے کے بعد سیکنڈ الیون ٹیموں میں شامل کرکٹرز اور معاون اسٹاف کے ارکان سمیت 125 افراد کو سینٹرل اسٹیشنز پر ٹھہرا دیا گیا،دوسری ٹیسٹنگ پیر کو پی سی بی میڈیکل ٹیم کی زیرنگرانی ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے لیے صوبائی ٹیموں میں شامل فرسٹ الیون کے کھلاڑیوں اور معاون اسٹاف نے پہلے کورونا ٹیسٹ اپنے طور پر متعلقہ شہروں میں کروائے تھے،دوسرے مرحلے میں پی سی بی کے زیراہتمام کنٹری کلب مریدکے اور ملتان میں قائم کیے گئے سینٹرل اسٹیشنزمیں سیمپلز حاصل کیے گئے، نتائج منفی آنے پر تمام 6 اسکواڈز سیکیورٹی ببل میں ہیں، ہوٹل کے کمرے، کھانے کی جگہ، انڈور گیمز کے کمرے، ڈریسنگ روم، ٹیموں کی بسیں و گاڑیاں اور کھیل کے میدان بائیو سیکیور زون کا حصہ ہیں۔

بائیو سکیور ببل میں صرف کھلاڑیوں، معاون اسٹاف، سیکیورٹی منیجرز، ڈیوٹی ڈاکٹرزاور ڈرائیورز کو رہنے کی اجازت ہے،گراؤنڈ اسٹاف اور وینیو منیجرز کو دوسری تہہ میں رکھا گیا ہے،امپائرز اور میچ ریفریز کے پہلے کورونا ٹیسٹ 24 ستمبر کو ہوں گے۔

دوسرے 27 کو سینٹرل اسٹیشنز پر لیے جائیں گے، کلیئر ہونے والے میچ آفیشلز بھی بائیو سیکیور ببل کی پہلی تہہ میں رہیں گے، دورۂ انگلینڈ سے واپس آنے والے قومی کرکٹرز 25 ستمبر کو اپنے اسکواڈز کے ساتھ شامل ہوں گے، ملتان میں موجود کھلاڑیوں اور معاون اسٹاف نے اتوار کو  ہوٹل میں ناشتہ کیا تو اس دوران بھی بڑی تعداد کو ایک جگہ جمع کرنے سے گریز کیا گیا،بعد ازاں بھی کھانے کے دوران احتیاط برتی گئی۔

پریکٹس کے لیے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم اور انضمام الحق ہائی پرفارمنس سینٹر کا رخ کرنے والی ٹیموں کی بسوں کو اسپرے کر کے ڈس انفیکٹ کیا گیا، کھلاڑیوں نے راستے میں گلوز اور ماسک پہنے، پہلے سیشن میں خیبر پختونخوا،سینٹرل پنجاب اور سدرن پنجاب کی ٹیموں کو پریکٹس کا موقع ملا، دوسرے سیشن میں سندھ، ناردرن اور بلوچستان کی ٹیمیں ایکشن میں نظر آئیں،ایک عرصے بعد باقاعدہ ٹریننگ کا موقع ملنے پر کرکٹرز بہت خوش تھے۔

بیٹسمینوں اور اسپنرز نے خاصی سرگرمی دکھائی،ذرائع نے بتایا کہ طویل وقفے کے بعد میدان میں اترنے والے پیسرز کو انجریز سے بچانے کیلیے کوچز نے لمبے اسپیل کروانے سے گریز کیا، ان کو مشورہ دیا گیا کہ بتدریج ردھم  میں آنے سے مسائل پیدا نہیں ہوں گے۔

دوسری جانب قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے لیے6 صوبائی اسوسی ایشنز کی سیکنڈ الیون ٹیموں کی پہلی کورونا ٹیسٹنگ کا عمل مکمل ہو گیا، اپنے طور پر کروائے گئے پہلے ٹیسٹ کے نتائج موصول ہونے کے بعد کلیئر قرار پانے والے 125 کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کو گذشتہ روز سینٹرل اسٹیشنز میں طلب کرلیا گیا تھا، دوسری ٹیسٹنگ پیر کو پی سی بی میڈیکل ٹیم کی زیرنگرانی مقررہ سینٹرل اسٹیشنز پر ہوگی، سینٹرل پنجاب، خیبرپختونخوا، ناردرن اور سدرن  پنجاب کے لیے لاہور کے مقامی ہوٹل جبکہ بلوچستان اور سندھ کیلیے مریدکے کنٹری کلب کو سینٹرل اسٹیشن مقرر کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔