6 ہنرمند بیٹیاں والدین کیلیے فخر کا باعث بن گئیں

کاشف حسین  پير 21 ستمبر 2020
پہلی2بیٹیوں کودکان لیجانے پر لوگوں نے باتیں بنائیں،نصیب جمال نے بچیوں میں برقی آلات کی مرمت کا شوق پروان چڑھایا ۔  فوٹو : ایکسپریس

پہلی2بیٹیوں کودکان لیجانے پر لوگوں نے باتیں بنائیں،نصیب جمال نے بچیوں میں برقی آلات کی مرمت کا شوق پروان چڑھایا ۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی: کراچی کے شہری نصیب جمال نے اپنی6 بیٹیوں کو برقی آلات کی مرمت اورالیکٹرک کا کام سکھا کرہنرمندی کے لحاظ سے لڑکوں اور لڑکیوں کی تفریق ختم کردی۔

نصیب جمال کا کہنا ہے کہ معاشرے میں خواتین کے کردار کو مضبوط بنانے کے لیے والدین بچیوں پر بھروسہ کریں اور انھیں تعلیم کے ساتھ ہنر مند بھی بنائیں، ہنر مند بیٹیاں بیٹوں سے بڑھ کر والدین کا فخر ثابت ہوں گی، قصبہ کالونی میں 20سال سے الیکٹریشن کا کام کرنے والے نصیب جمال نے اپنے عزم و حوصلہ سے معاشرے میں صنفی تفریق اور لڑکیوں کی تعلیم و تربیت سے متعلق فرسودہ سوچ اور خیالات کو شکست دے دی۔

نصیب جمال کو قدرت نے 8 بیٹیوں کی نعمت سے نوازا، رشتے داروں اور اہل خانہ کی جانب سے لڑکیوں کی پیدائش پر روایتی باتوں نے نصیب جمال کی سوچ کو تحریک دی کہ بیٹوں اور بیٹیوں میں کیوں فرق کیا جاتا ہے اس سوال کا جواب بھی انھوں نے خود ہی تلاش کیا اور قصبہ کالونی میں برقی آلات کی مرمت کی دکان پر اپنی  بچیوں کو ساتھ لے جانا شروع کردیا۔

نصیب جمال کہتے ہیں کہ اپنی پہلی 2 بیٹیوں کو 4 سے 6 سال کی عمر میں دکان ساتھ لے جانا شروع کیا تو لوگوں نے باتیں بنائیں خود بچیوں کی دادی نے کہا کہ یہ روایت کے خلاف ہے اور بچیوں کا دکان میں بیٹھنا اچھا نہیں لیکن نصیب جمال کے ارادوں میں کوئی کمی نہ آسکی اور انھوں نے  بچیوں میں برقی آلات کی  مرمت کا شوق پروان چڑھایا جلد ہی بچیوں نے برقی آلات کی مرمت میں مہارت حاصل کرلی۔

نصیب جمال کی دو بڑی بیٹیاں جب 13سے 14سال کی عمر کو پہنچیں تو انھیں گھر  بٹھادیا لیکن جب تک وہ الیکٹرک اور الیکٹریشن کے کام میں مہارت حاصل کرچکی تھیں دوسرے اور تیسرے نمبر کی بیٹیوں نے بھی اپنی بہنوں کی تقلید کی اور الیکٹرک اور الیکٹریشن کا کام سیکھا اور اب چوتھے اور پانچویں نمبر کی بیٹیاں ان مراحل سے گزررہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔