- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
ملکہ ترنم نورجہاں کی 94 ویں سالگرہ
10 ہزار سے زائد غزلیں و گیت کا بڑا ریکارڈ رکھنے والی ملکہ ترنم نورجہاں کی آج 94 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔
ملکہ ترنم نورجہاں 21 ستمبر1926ء کوقصورمیں پیدا ہوئیں۔ ان کا اصل نام اللہ وسائی جب کہ نورجہاں ان کا فلمی نام تھا۔ انہوں نے اپنے فنی کیرئیرکا آغاز1935 میں ’’پنڈ دی کڑی‘‘ سے کیا۔ وہ قیام پاکستان کے بعد اپنے شوہرشوکت حسین رضوی کے ہمراہ ممبئی سے کراچی شفٹ ہوگئیں۔ 1965ء کی جنگ میں انہوں نے ’’میرے ڈھول سپاہیا ‘‘، ’’اے وطن کے سجیلے جوانو‘‘، ’’ایہہ پتر ہٹاں تے نیئی وکدے‘‘، ’’او ماہی چھیل چھبیلا‘‘، ’’یہ ہواؤں کے مسافر‘‘، ’’رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو‘‘، ’’میرا سوہنا شہر قصور نیں‘‘ سمیت بے شمار ملی نغمے گا کرقوم اور فوج کے جوش و ولولہ میں اضافہ کیا۔
انھوں نے مجموعی طورپر10 ہزارسے زائد غزلیں وگیت گائے جن میں ان کا سب سے پہلا گانا ’’مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ‘‘ بے پنا ہ ہٹ ہوا جس نے ملکہ ترنم کوکامیابیوں کے نئے سفرپرگامزن کردیا۔
گلوکارہ نے نہ صرف گلوکاری بلکہ اداکاری کے میدان میں بھی اپنا لوہا منوایا۔ نورجہاں نے 1942 میں فلم ’خاندان‘ میں مرکزی کرداراداکیا۔ بطورمرکزی اداکارہ یہ فلم نورجہاں کی اولین فلم تھی جوکامیابی سے ہمکنار ہوئی۔
حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں سب سے بڑے سول اعزازستارہ امتیازاورتمغہ امتیازسے نوازا گیا جب کہ 1987 اور2002 میں انہیں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈزسے بھی نوازا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔