- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
مسلمان خاندان نے سکھوں کی مقدس کتاب 100 سال بعد گوردوارہ صاحب کے حوالے کردی
لاہور: گجرات کے مسلم صوفی خاندان نے سکھوں کی مقدس کتاب گوروگرنتھ صاحب کے 110 سال پرانے 2 نسخے سیالکوٹ کے گوردوارہ بابے دی بیری انتظامیہ کے حوالے کئے ہیں۔
مترسانجھ پنجاب تنظیم کے سربراہ افتخار وڑائچ کالروی نے بتایا کہ گوروگرنتھ صاحب کے یہ دوقدیم نسخے بزرگ صوفی سیدمنیرنقشبندی کے خاندان کے پاس محفوظ تھے۔ پیر سید منیر چشتی 1950 میں انتقال کر گئے تھے اورانہوں نے یہ دونوں نسخے اپنے اولاد کو دیئے تھے۔
افتخاروڑائچ نے بتایا کہ پیر صوفی منیر نقشبندی کا تعلق گجرات کے گاؤں کالرہ دیوان سنگھ والا سے تھا۔ یہاں کئی سکھ اور ہندوخاندان آباد تھے۔ 1947 کی تقسیم سے کئی سال پہلے کا واقعہ ہے جب بزرگ صوفی منیرنقشبندی نے ایک سکھ خاندان ان کے دشمنوں سے بچا کر محفوظ علاقے میں بھیج دیا اور ان کے گھر میں موجود گوروگرنتھ صاحب کے 2 نسخوں کو بے حرمتی سے بچایا اورانہیں اپنے گھرمیں محفوظ کرلیاتھا ۔ پیر صوفی منیرچشتی مسلم سکھ دوستی ،امن ، بھائی چارے کے حامی تھے۔ انہوں نے مسلمانوں کو منع کیا کہ کسی سکھ یا ہندوخاندان کو نقصان نہ پہنچایا جائے اورنہ ہی ان کی مقدس کتابوں اورمقامات کے بے حرمتی کی جائے.
افتخاروڑائچ کے مطابق صوفی منیرچشتی کے وفات کے بعد گوروگرنتھ صاحب کے یہ سروپ ان کے خاندان کے پاس محفوظ تھے ، اب 90 سال بعد ہماری تنظیم مترسانجھ پنجاب نے فیصلہ کیا کہ ہمیں یہ سروپ (نسخے) کسی گوردوارہ صاحب میں رکھنے چاہیں جس کے بعد ہم نے انہیں سیالکوٹ میں واقع قدیم گوردوارہ بابے دی بیری کے گرنتھی کے حوالے کیا ہے، پاکستان میں مسلم سکھ دوستی کی یہ ایک بڑی مثال ہے۔
سیالکوٹ میں واقع گوردوارہ بابے دی بیری کے گرنتھی سردارجسکرن سنگھ نے بتایا کہ یہ گورودارہ 70 سال سے خستہ حال اورویران تھا تاہم 2015 میں متروکہ وقف املاک بورڈ اورپاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے اس گوردوارہ صاحب کوفعال کردیا اوریہاں آرائش وتزئین کروائی گئی جس کے بعد یہاں سکھ سنگتوں کی آمدکاسلسلہ شروع ہوگیا۔
جسکرن نے بتایا کہ گجرات کے مسلمان خاندان نے ایک صدی پرانے گوروگرنتھ صاحب کے یہ سروپ ہمارے حوالے کئے ہیں، ہم مسلمان برادری کا شکریہ اداکرتے ہیں خاص طورپر مترسانجھ پنجاب کا جو پاکستان میں مسلم سکھ دوستی کے فروغ کے لئے نمایاں کام کررہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گوروگرنتھ صاحب کے دونوں سروپ مذہبی عقیدت واحترام کے ساتھ گوردوارہ صاحب میں رکھے گئے ہیں اوراب یہاں ان کا باقاعدگی سے پرکاش ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔