مسلمان خاندان نے سکھوں کی مقدس کتاب 100 سال بعد گوردوارہ صاحب کے حوالے کردی

آصف محمود  پير 21 ستمبر 2020
گوروگرنتھ صاحب کے دونوں سروپ مذہبی عقیدت واحترام کے ساتھ گوردوارہ صاحب میں رکھے گئے ہیں فوٹو: ایکسپریس

گوروگرنتھ صاحب کے دونوں سروپ مذہبی عقیدت واحترام کے ساتھ گوردوارہ صاحب میں رکھے گئے ہیں فوٹو: ایکسپریس

 لاہور: گجرات کے مسلم صوفی خاندان نے سکھوں کی مقدس کتاب گوروگرنتھ صاحب کے 110 سال پرانے 2 نسخے سیالکوٹ کے گوردوارہ بابے دی بیری انتظامیہ کے حوالے کئے ہیں۔

مترسانجھ پنجاب تنظیم کے سربراہ افتخار وڑائچ کالروی نے بتایا کہ گوروگرنتھ صاحب کے یہ دوقدیم نسخے بزرگ صوفی سیدمنیرنقشبندی کے خاندان کے پاس محفوظ تھے۔ پیر سید منیر چشتی 1950 میں انتقال کر گئے تھے اورانہوں نے یہ دونوں نسخے اپنے اولاد کو دیئے تھے۔

افتخاروڑائچ نے بتایا کہ پیر صوفی منیر نقشبندی کا تعلق گجرات کے گاؤں کالرہ دیوان سنگھ والا سے تھا۔ یہاں کئی سکھ اور ہندوخاندان آباد تھے۔ 1947 کی تقسیم سے کئی سال پہلے کا واقعہ ہے جب بزرگ صوفی منیرنقشبندی نے ایک سکھ خاندان ان کے دشمنوں سے بچا کر محفوظ علاقے میں بھیج دیا اور ان کے گھر میں موجود گوروگرنتھ صاحب کے 2 نسخوں کو بے حرمتی سے بچایا اورانہیں اپنے گھرمیں محفوظ کرلیاتھا ۔ پیر صوفی منیرچشتی مسلم سکھ دوستی ،امن ، بھائی چارے کے حامی تھے۔ انہوں نے مسلمانوں کو منع کیا کہ کسی سکھ یا ہندوخاندان کو نقصان نہ پہنچایا جائے اورنہ ہی ان کی مقدس کتابوں اورمقامات کے بے حرمتی کی جائے.

افتخاروڑائچ کے مطابق صوفی منیرچشتی کے وفات کے بعد گوروگرنتھ صاحب کے یہ سروپ ان کے خاندان کے پاس محفوظ تھے ، اب 90 سال بعد ہماری تنظیم مترسانجھ پنجاب نے فیصلہ کیا کہ ہمیں یہ سروپ (نسخے) کسی گوردوارہ صاحب میں رکھنے چاہیں جس کے بعد ہم نے انہیں سیالکوٹ میں واقع قدیم گوردوارہ بابے دی بیری کے گرنتھی کے حوالے کیا ہے، پاکستان میں مسلم سکھ دوستی کی یہ ایک بڑی مثال ہے۔

سیالکوٹ میں واقع گوردوارہ بابے دی بیری کے گرنتھی سردارجسکرن سنگھ نے بتایا کہ یہ گورودارہ 70 سال سے خستہ حال اورویران تھا تاہم 2015 میں متروکہ وقف املاک بورڈ اورپاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے اس گوردوارہ صاحب کوفعال کردیا اوریہاں آرائش وتزئین کروائی گئی جس کے بعد یہاں سکھ سنگتوں کی آمدکاسلسلہ شروع ہوگیا۔

جسکرن نے بتایا کہ گجرات کے مسلمان خاندان نے ایک صدی پرانے گوروگرنتھ صاحب کے یہ سروپ ہمارے حوالے کئے ہیں، ہم مسلمان برادری کا شکریہ اداکرتے ہیں خاص طورپر مترسانجھ پنجاب کا جو پاکستان میں مسلم سکھ دوستی کے فروغ کے لئے نمایاں کام کررہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گوروگرنتھ صاحب کے دونوں سروپ مذہبی عقیدت واحترام کے ساتھ گوردوارہ صاحب میں رکھے گئے ہیں اوراب یہاں ان کا باقاعدگی سے پرکاش ہوتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔