سٹی ٹریفک پولیس: جزا و سزا کے اصول پر سختی سے کاربند

سید مشرف شاہ  منگل 22 ستمبر 2020
 سی ٹی او سید حماد کی سربراہی میں پوری فورس متحرک، کارکردگی میں بہتری آنے لگی ۔  فوٹو : فائل

 سی ٹی او سید حماد کی سربراہی میں پوری فورس متحرک، کارکردگی میں بہتری آنے لگی ۔ فوٹو : فائل

 لاہور:  کہتے ہیں کہ انسانوں کی معاشرتی اقدار کا جائزہ لینا ہوتو انہیں لباس سے پرکھا جاتا ہے اور قوانین کی بالادستی اور امن پسند معاشرے کا اندازہ سڑکوں پر گھومتی گاڑیوں کے نظم و ضبط سے لگایا جا سکتا ہے۔

کمزور معاشرے میں شہری قوانین کی خلاف ورزی باعث فخر جبکہ اشارے پر کھڑے پولیس اہلکار کو کاغذات دکھانا اپنی توہین سمجھا جاتا ہے، حالاں کہ سڑکوں پر شہریوں کا اپنی فورسز اور قوانین کے بارے میں رویہ بنیادی طور پر ہماری اخلاقی و معاشرتی اقدار کا آئینہ دار ہے۔

صوبائی دارالحکومت میں گاڑیوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے، جس سے نتیجتاً ٹریفک کے مسائل بھی جنم لیتے ہیں، تو اس صورت حال میں شہریوں کو پُرسکون سفر کے لئے سٹی ٹریفک پولیس لاہور نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر موثر ٹریفک پلان اور حادثات سے پاک شاہراہوں کے لئے دو ہفتوں کی آگاہی مہم کا افتتاح کیا ہے۔ چند روز قبل سی ٹی او لاہور سید حماد عابد نے مال روڈ سے ٹریفک آگاہی مہم کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ حادثات قسمت میں نہیں بلکہ ہمارے غیر ذمہ دارانہ رویوں کی وجہ سے رونما ہوتے ہیں، جس میں نہ صرف مالی بلکہ جانی اعتبار سے بھی شدید نقصان ہورہا ہے۔ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ، حادثات کی روک تھام اور منظم ٹریفک کے لئے آگاہی مہم شروع کی گئی ہے، جس کے لئے پہلے مرحلے میں شہر کے پانچ ماڈل روڈز کا انتخاب کیا گیا ہے۔

پانچ ماڈل روڈز پر لین لائن، ون وے ٹریفک کی خلاف ورزی، کم عمر ڈرائیورز اور ہیلمٹ کی آگاہی مہم شروع کی جارہی ہے۔ سی ٹی او لاہور کیپٹن (ر) سید حماد عابد کا کہنا تھا کہ شہری سہولت کے لئے موٹرسائیکل تو خرید سکتے ہیں، لیکن اپنی اور اپنی فیملی کی حفاظت کے لئے ہیلمٹ کیوں نہیں خرید سکتے؟ ہیلمٹ چالان کے ڈر سے نہیں، اپنی حفاظت کیلئے پہنیں، ابتدائی طور پر سنگل سیٹر پر سختی ہوگی۔

بغیر ہیلمٹ ڈبل سیٹر کے لئے بھی کارروائی کی جائے گی، ہیلمٹ کی پابندی کے لئے تمام سرکاری و نیم سرکاری ڈیپارٹمنٹس کو خط لکھا جائے گا، ہیلمٹ کے بغیر کسی کی حاضری کو تصور نہ کیا جائے، کم عمر ڈرائیورز کی حوصلہ شکنی کے لئے سکول، کالجز کے انتظامیہ کو بھی ایپل کی جائے گی۔

دوسری طرف بہترین کارکردگی پر وارڈنز کو انعامات اور تعریفی اسناد تقسیم کرنے کی تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا، جس میں سی ٹی او لاہور سید حماد عابد، ایس ایس پی ایڈمن لیاقت علی ملک اور ایس ایس پی آپریشنز لاہور فیصل شہزاد نے شرکت کی۔

سی ٹی او لاہور نے انسپکٹر رانا شہزاد اور آصف بھٹی کو بیسٹ سیکٹرز انچارجز کے ٹائٹل سے نوازا جبکہ ٹریفک وارڈن ہشام لودھی، علی اختر، اعجاز اور یاسر کو بہترین پٹرولنگ آفیسر تسلیم کیا گیا۔

ٹریفک وارڈن عدنان، عمران، ذوالفقارعلی شاہ اور سنیل فلپ بہترین پوائنٹ ڈیوٹی آفیسر قرار پائے جبکہ لیڈی ٹریفک وارڈن افراء سعید کو بطور بہترین لائسنسنگ آفیسر تعریفی سند سے نوازا گیا، اسی طرح لیڈی وارڈن نازش، ناہید اختر، انیس خان عدیل، سنیل کو بھی انعامات دیے گئے۔

عدنان، نبیل، فرزند اور ظہیر سمیت 21 اہلکاروں کو تعریفی اسناد اور نقد انعامات سے نوازا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی ٹی او لاہور سید حماد عابد کا کہنا تھا کہ ٹریفک وارڈنز کی کارکردگی جانچنے کے لئے پوائنٹس سسٹم متعارف کروایا گیا ہے، پوائنٹس سسٹم پر کارکردگی کو جانچتے ہوئے ہر ماہ انعامات دئیے جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شہریوں کی مدد، فرض شناسی، فرائض میں ذمہ داری، ٹرن آوٹ اور اچھے کنڈکٹ پر پوائنٹس ملیں گیں۔

شہریوں سے ناروا سلوک ،غیر حاضری، فرائض میں عدم دلچسپی اور سزا ملنے کی صورت میں پوائنٹس کم ہوں گے، اچھی شہرت، فرض شناشی، اچھے ٹرن آوٹ پر 05،05 پوائنٹس ملیں گیں، فرائض میں ذمہ داری پر 05 پوائنٹس، اور آل کنڈٹ پر 05 پوائنٹس ملیں گے۔

سی ٹی او لاہورسید حماد عابد کا مزید کہنا تھا کہ شہریوں کی مدد کرنے، دوران ڈیوٹی کسی قانون شکن عناصر کی سرکوبی اور گمشدہ اشیاء کی شہریوں تک باحفاظت واپسی پر 10 پوائنٹس ملیں گے، سرکاری امور کی بہترین سرانجام دہی اور ریکارڈ کی تکمیل پر 10 پوائنٹس ملیں گے۔

بریفنگ، ڈی بریفنگ میں حاضر ہونے پر 10 پوائنٹس ملیں گے، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر موثر کارروائی پر 10 سے لے کر 100 پوائنٹس ملیں گے۔ شہر میں ٹریفک کی بہترین روانی اور انتظامات پر سی ٹی او لاہور سید حماد عابد اور ان کی ٹیم ایس پی سٹی ٹریفک ڈویژن حماد رضا قریشی،ایس پی ٹریفک صدر ڈویژن محمود الحسن گیلانی، ڈی ایس پی لائسنسنگ چوہدری محمد شفیق، ڈی ایس پی ٹریفک گلبرگ سرکل منیر احمد ہاشمی، ڈی ایس پی ٹریفک عارف بٹ، ڈی ایس پی ٹریفک قاسم بھٹی،ڈی ایس پی ٹریفک سجاد بھٹی، ڈی ایس پی ٹریفک عبدالغنی سمیت دیگر ٹریفک پولیس افسران و وارڈنز مبارکباد کے مستحق ہیں۔

مشاہدہ کے مطابق رواں سال کے آغاز سے ہی سٹی ٹریفک پولیس متحرک نظر آئی ہے، شہریوں کی سہولت اور آسانی کیلئے سبزہ زار، بحریہ ٹاون، گریٹر اقبال پارک میں تین نئے ٹیسٹنگ سنٹر بنائے جارہے ہیں، سٹی ٹریفک پولیس لاہور میں پہلی مرتبہ حادثات کی تفتیش خصوصاً مہلک حادثات کے لئے ٹریفک پولیس میں انوسٹی گیشن سنٹر بھی قائم کیا جارہا ہے۔

سٹی ٹریفک پولیس کا انوسٹی گیشن ونگ ضلعی پولیس کے انوسٹی گیشن ونگ کو دوران تفتیش مدد فراہم کرے گا، سٹی ٹریفک پولیس نے کورونا کرائسسز میں بھی شہریوں کو سروسز فراہم کرتی رہیں، سوشل ڈیسٹنس پالیسی کے پیش نظر الیکٹرانک پیمنٹ سسٹم متعارف کروایا گیا، تین ماہ میں 06 لاکھ 97 ہزار 678 شہریوں نے چالان فیس الیکٹرانک پیمنٹ سسٹم کے ذریعے جمع کروائی، شہریوں کو اب لائنوں میں لگنے کی ضرورت نہیں، ون لنک، اے ٹی ایم اور آن لائن بینکنگ کے ذریعے بھی رقم جمع کروا سکتے ہیں۔ بحریہ ٹاون اور اقبال ٹاون میں اسٹیٹ آف دی آرٹ فسلیٹیشن سنٹرز بھی بنائے گئے ہیں۔

سیف سٹی کے اشتراک سے ازسرنو ای چالان نادہندہ گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کیلئے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، 10 ہزار سے زائد ای چالان نادہندہ گاڑیوں کے کاغذات کو قبضہ میں لیا گیا، شہریوں میں قانون کی پاسداری کیلئے نمبر پلیٹس کیخلاف کارروائی شروع کی گئی، نمبر پلیٹس مہم میں 04 لاکھ 21 ہزار 341 وہیکلز کے خلاف کارروائی کی گئی۔ سی ٹی او لاہور سید حماد عابد کا کہنا تھا کہ شہریوں کے لئے پولیس سروسز کو یقینی بنایا جارہا ہے تاہم منظم ٹریفک کے حصول کیلئے بحیثیت شہری ہمیں بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔