آئی پی ایل: ناقص امپائرنگ پر ہنگامہ کھڑا ہوگیا

اسپورٹس ڈیسک  منگل 22 ستمبر 2020
سپر اوور میں شکست پر ٹیم نے میچ ریفری کی عدالت میں اپیل دائر کردی ۔  فوٹو : انٹرنیٹ

سپر اوور میں شکست پر ٹیم نے میچ ریفری کی عدالت میں اپیل دائر کردی ۔ فوٹو : انٹرنیٹ

 دبئی:  آئی پی ایل میں ناقص امپائرنگ پر ہنگامہ کھڑا ہوگیا جب کہ سینئر امپائر نیتن مینن نے غلط ’شارٹ رن‘ کی کال سے کنگز الیون پنجاب کو فتح سے محروم کردیا۔

آئی پی ایل کے آغاز پر ہی ناقص امپائرنگ کی وجہ سے تنازع ہوگیا ہے، نیتن مینن کی بھیانک غلطی نے دہلی کیپیٹیلز کے خلاف میچ میں کنگز الیون پنجاب کو ناکامی سے دوچار کردیا۔

19 ویں اوور کی تیسری گیند پر میانک اگروال نے 2 رنز بنائے تاہم اسکوائر لیگ امپائر مینن نے فیصلہ دیا کہ دوسرے بیٹسمین کرس جورڈن نے پہلا رن لیتے ہوئے کریز کے اندر بیٹ نہیں رکھا، اس لیے یہ شارٹ رن ہے اور اگروال کو صرف ایک رن ہی ملے گا۔ اس وقت ری پلیز میں صاف دیکھا گیا کہ جورڈن نے درست اندازمیں رن مکمل کیا تھا۔

اسی ایک رن کی کٹوتی کنگز الیون کو بھاری پڑی جب آخری اوور کی پہلی 3 بالز پر 12 رنز بناکر اگروال نے اسکور برابر کیا مگر مارکس اسٹوئنس نے انھیں اور جورڈن دونوں کو آخری 2  بالز پر آؤٹ کردیا جس کی وجہ سے مقابلہ سپراوور میں چلا گیا اورکنگز الیون پنجاب کو شکست ہوگئی۔

ناکام ٹیم نے شارٹ رن فیصلے کے خلاف میچ ریفری جواگل سری ناتھ سے باضابطہ اپیل کردی، ٹیم کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ان کی پلے آف پوزیشن کیلیے خطرہ بن سکتا ہے، اگرچہ یہ انسانی غلطی اور ہم اسے سمجھتے ہیں مگر آئی پی ایل جیسے ورلڈ کلاس ایونٹ میں اس کی توقع نہیں ہو سکتی، امید ہے کہ اس حوالے سے قوانین میں تبدیلی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ آئی سی سی اور آئی پی ایل دونوں کے قوانین میں امپائر صرف آؤٹ یا غیرواضح باؤنڈری کی صورت میں ہی تھرڈ امپائر سے رجوع کرسکتا ہے، ٹی وی آفیشل سوائے فرنٹ فٹ نوبال چیک کرنے کے ازخود کھیل میں مداخلت کا مجاز نہیں، ان سے صرف ڈی آر ایس کے تحت فیصلے کو چیک کرنے کی درخواست ہوسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔