15 ارب روپے کے فراڈ کا الزام؛ ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو دوبارہ طلب کرلیا

طالب فریدی  منگل 22 ستمبر 2020
ایف آئی اے نے علی ترین اور جہانگیر ترین کو پہلے بھی طلب کیا تھا فوٹو: فائل

ایف آئی اے نے علی ترین اور جہانگیر ترین کو پہلے بھی طلب کیا تھا فوٹو: فائل

 لاہور: ایف آئی اے نے 15 ارب روپے کے کارپوریٹ فراڈ کے معاملے میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو یکم اکتوبر جب کہ ان کے بیٹے علی ترین کو 30 ستمبر کو طلب کیا ہے۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق کارپوریٹ فراڈ کے ذریعے پندرہ ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی ہے اور اس بات کے ثبوت شوگر کمیشن کو دوران تحقیقات ملے، جس کے بعد اس پر ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کی۔

ایف ائی اے نے اس حوالے سے 100 سے زائد سوالات تیار کر رکھے ہیں اور ان سوالات کے جوابات ترین فیملی سے درکار ہیں، یہ سوالات جہانگیر ترین اور بیٹے کو بھجوائے بھی گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ایف آئی اے کی جانب سے علی ترین کو 18 جبکہ جہانگیر ترین کو 19 ستمبر کو طلب کیا گیا تھا مگر وہ برطانیہ میں ہونے کی وجہ سے پیش نہ ہوئے اور ایف آئی اے سے وقت مانگا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔