کراچی میں 22 سالہ لڑکی کے اغوا وزیادتی کا ڈراپ سین

ویب ڈیسک  بدھ 23 ستمبر 2020
متاثرہ لڑکی کو اغوا نہیں کیا گیا بلکہ وہ خود اپنی مرضی سے ملزم کے ساتھ گئی تھی، پولیس حکام ۔ فوٹو:فائل

متاثرہ لڑکی کو اغوا نہیں کیا گیا بلکہ وہ خود اپنی مرضی سے ملزم کے ساتھ گئی تھی، پولیس حکام ۔ فوٹو:فائل

کراچی: پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والا مرکزی ملزم جیکب آباد سے تعلق رکھنے والے مرحوم پارلیمنٹیرین کا بیٹا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق گزشتہ روز ایک خبر گردش کررہی تھی کہ کراچی کے علاقے کلفٹن میں 2 ملزمان نے 22 سالہ لڑکی کو مبینہ طورپر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اسے فٹ پاتھ پر پھینک کر فرار ہوگئے، تاہم اب اس کیس کا معمہ حل ہوگیا ہے اور پولیس نے ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ لڑکی سے زبردستی زیادتی نہیں کی گئی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  اجتماعی زیادتی کے بعد ملزمان لڑکی کو فٹ پاتھ پر پھینک کر فرار

پولیس حکام کے مطابق پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تفتیش کی تو پتہ چلا کہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والا مرکزی ملزم جیکب آباد سے تعلق رکھنے والے مرحوم پارلیمنٹیئرئن کا بیٹا ہے، تاہم متاثرہ لڑکی کو اغوا نہیں کیا گیا بلکہ وہ خود اپنی مرضی سے ملزم کے ساتھ گئی تھی۔

پولیس حکام نے بتایا کہ سی سی ٹی فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ سفید رنگ کی ویگو گاڑی کو سی ویو کے قریب سڑک پررکی اور کچھ سینکڈ کے بعد لڑکی گاڑی سے اتری، لڑکی نے سیاہ رنگ کے کپڑے پہن رکھے ہیں اور اس کے ہاتھ میں ایک شاپنگ بیگ بھی ہے۔ جب کہ واقعے کامقدمہ درج ہونے کے بعد بھی متاثرہ لڑکی اورملزم کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔