مسابقتی کمیشن کا سیمنٹ مینوفیکچررایسوسی ایشن کے دفاتر پر چھاپہ، ریکارڈ قبضہ میں لے لیا

ارشاد انصاری  جمعرات 24 ستمبر 2020
ماضی میں بھی سیمنٹ سیکٹر کو پر 6.3ارب روپے سے زائد کے جرمانے ہوچکے ہیں فوٹو: فائل

ماضی میں بھی سیمنٹ سیکٹر کو پر 6.3ارب روپے سے زائد کے جرمانے ہوچکے ہیں فوٹو: فائل

 اسلام آباد: مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی)نے آل پاکستان سیمنٹ مینو فیکچرر ایسوسی ایشن کے دفاتر پر چھاپہ مار کر ریکارڈ قبضہ میں لے لیا ہے۔

مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے جمعرات کے روز لاہور میں واقع آل پاکستا ن سیمنٹ مینوفیکچرر ایسوسی ایشن کے مرکزی دفتر میں سرچ انسپکشن کر کے ریکارڈ قبضہ میں لے لیاہے۔ یہ سرچ انسپیکشن سی سی پی کی جانب سے مئی 2020 میں شروع کی گئی ایک انکوائری کے سلسلے میں کیا گیا جس میں سیمنٹ سیکٹر میں مشتبہ مسابقت مخالف سرگرمیوں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

سی سی پی کی دو مختلف ٹیموں نے آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچرر ایسوسی ایشن کے مرکزی دفتر اور آل پاکستا ن سیمنٹ مینو فیکچرر ایسوسی ایشن کے ایک ممبر کے دفتر کا سرچ انسپیکشن کیا تاکہ متعلقہ سیکٹر میں کسی ساز بازسے کئے گئے معاہدے کا پتہ چلایا جا سکے، سی سی پی نے 2020 کے آغاز بالخصوص اپریل 2020 کے مہینے کے دوران سیمنٹ کی قیمتوں میں یکساں اضافے کی میڈیا خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے پر تحقیقات شروع کی ہیں۔

مسابقتی کمیشن آف پاکستان تحقیقات کے مطابق سیمنٹ بنانے والی کئی کمپنیوں نے ایک میٹنگ میں ایسوسی ایشن کی سرپرستی میں باہمی مشاورت اور اتفاق سے سیمنٹ کی قیمتوں میں 45سے 55 روپے اضافے کا فیصلہ کیا ہے، ماضی میں بھی سی سی پی سیمنٹ سیکٹر کو کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی پر 6.3ارب روپے سے زائد کے جرمانے عائد کر چکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔