- ناقابل شکست رہنے والے گاما پہلوان کی سالگرہ؛ گوگل ڈوڈل کا خراج تحسین
- ایران کا پاکستانی جنگلات میں لگی آگ پر کنٹرول کیلئے خصوصی فائر فائٹنگ طیارہ بھیجنے کا فیصلہ
- اسرائیل کو تسلیم کرنے کی مہم میں عمران خان ٹرمپ کے ساتھ تھا، فضل الرحمان
- اسرائیل کا دمشق پر راکٹ حملہ، 3 فوجی اہلکار جاں بحق
- وزیراعظم کا جنگلات میں لگی آگ پر کنٹرول کیلئے وفاقی وصوبائی اداروں کو فوری اقدامات کا حکم
- کراچی میں موسم ابرآلود اور تیز ہوائیں چلنے کا امکان
- گجرات میں پاکستانی نژاد ہسپانوی بہنیں’غیرت کے نام‘ پر قتل
- شیریں مزاری پر جب مقدمہ بنایا گیا تو وہ چھ سال کی تھیں، فواد چوہدری
- وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- موسمیاتی تبدیلی انسان کو بھرپور نیند سے محروم کر دے گی، تحقیق
- کوئٹہ کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کیلئے وفاق کی امدادی کارروائیاں
- شیریں مزاری پر مقدمہ عثمان بزدارکی حکومت میں درج کیا گیا، مریم نواز
- رشید دوستم سمیت 40 جلا وطن افغان رہنماؤں کا قومی مزاحمت کونسل بنانے کا فیصلہ
- وزیراعظم شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات
- سونے کے نرخ میں ایک بار پھراضافہ
- وزیراعلیٰ پنجاب کا شیریں مزاری کی رہائی کا حکم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا شیریں مزاری کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم
- اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں فلسطینی نوجوان شہید، ایک شدید زخمی
- انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر وزیراعظم اور پی ٹی آئی کو نوٹس جاری
- تحریک انصاف کا شیریں مزاری کی گرفتاری کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
’’لانگ مارچ حکومت کو بہالے جائیگا،‘‘ ’’اپوزیشن سے خطرہ نہیں‘‘ ایکسپریس فورم

فورم میں عمر سرفراز چیمہ، خواجہ عمران نذیر، بیرسٹر عامر حسن، مولانا امجد خان شریک گفتگو ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس
لاہور: جمہوری اور سیاسی جنگ، آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے لڑنے کیلیے بالکل تیار ہیں، اے پی سی کے بعد حکومتی بدحواسی واضح ہے، 10 روز میں استعفے نہ آئے تو اکتوبر سے مشترکہ جلسے اورجنوری میں لانگ مارچ ہوگا جو حکومت کو بہا لے جائیگا۔ حکومت کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں، یہ بازو ہمارے آزمائے ہوئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے ’’اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس اور مستقبل کا لائحہ عمل‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔ فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیے۔
تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر عمر سرفراز چیمہ نے کہا اپوزیشن کی اے پی سی ان کی اپنی سیاست پر خود کش حملہ ہے، ان کی رہی سہی ساکھ بھی عوام میں ختم ہوگئی، حکومت کو ان سے کوئی خطرہ نہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے میثاق جمہوریت کے ذریعے ایک دوسرے کو لوٹ مار کی چھوٹ دی۔
رکن پنجاب اسمبلی و رہنما مسلم لیگ (ن) خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ یہ حکومت ملک کیلیے سیکیورٹی رسک بن چکی ہے، عوام اس سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں، اگر اب بھی ہم خاموش رہے اور سڑکوں پر نہ نکلے تو عوام ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔
پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما بیرسٹر عامر حسن نے کہا کہ میثاق جمہوریت کی وجہ سے اس وقت مسلسل تیسری سیاسی حکومت موجود ہے مگر ہم اس میثاق سے صحیح معنوں میں فائدہ نہیں اٹھا سکے، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا۔ حکومت کو 10 دن کا الٹی میٹم دیا گیا ہے۔ اگر استعفے نہیں آتے تو اکتوبر سے مشترکہ جلسے شروع ہونگے، نومبر اور دسمبر میں تحریک زور پکڑے گی اور جنوری میں لانگ مارچ ہوگا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا امجد خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا پہلے دن سے موقف تھا کہ اسمبلیوں کا حلف نہ اٹھایاجائے مگر مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے مطالبے پر سب اسمبلیوں میں گئے مگر آج اپوزیشن جماعتیں مولانا فضل الرحمن کے موقف کے ساتھ کھڑی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔