- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
حامد کرزئی نے سیکیورٹی معاہدے پر دستخط نہ کئے تو اپریل سے فوجوں کا انخلا شروع کر دیں گے، نیٹو
برلن: نیٹو کمانڈر جنرل فلپ بریڈ لوو نے کہا ہے کہ اگر افغان صدر حامد کرزئی نے امریکا کے ساتھ 2014 کے بعد افغانستان میں امریکی فوجیوں کے حوالے سے سیکیورٹی معاہدے پر دستخط نہ کئے تو آئندہ سال اپریل تک فوجوں کا انخلا شروع کر دیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جرمنی میں نیٹو کمانڈر جنرل فلپ بریڈ لوو کا میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ افغان حکومت اور امریکا کے درمیان سیکیورٹی معاہدہ طے پائے بغیر نیٹو فورسز افغانستان میں اپنے فوجیوں کے مستقبل کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں کر سکتی، نیٹو فورسز حکمت عملی طے کر رہی ہیں کہ آیا 2014 کے بعد افغانستان میں فوجیوں کو رکھا جائے یا پھر معاہدے میں ناکامی کی صورت میں اپریل 2014تک تمام فوجیوں کو افغانستان سے نکال لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں افغانستان سے فوجیوں کو نکالنے کا آپشن استعمال کرنا پڑا تو اس میں کچھ وقت لگے گا اور فوجیوں کے انخلا کے ٹائم فریم کے حوالے سے افغان صدر حامد کرزئی کو بھی ٹھیک اندازہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے افغان صدر حامد کرزئی پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ جنوری تک امریکا کے ساتھ سیکیورٹی معاہدے پر دستخط کر دیں تاہم حامد کرزئی کا کہنا ہے کہ وہ اپریل 2014 کے صدارتی انتخابات سے قبل امریکا کے ساتھ سیکیورٹی معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔