حامد کرزئی نے سیکیورٹی معاہدے پر دستخط نہ کئے تو اپریل سے فوجوں کا انخلا شروع کر دیں گے، نیٹو

رائٹرز  بدھ 18 دسمبر 2013
ہمیں افغانستان سے فوجیوں کو نکالنے کا  آپشن استعمال کرنا پڑا تو اس میں کچھ وقت لگے گا، جنرل فلپ۔ فوٹو؛ فائل

ہمیں افغانستان سے فوجیوں کو نکالنے کا آپشن استعمال کرنا پڑا تو اس میں کچھ وقت لگے گا، جنرل فلپ۔ فوٹو؛ فائل

برلن: نیٹو کمانڈر جنرل فلپ بریڈ لوو نے کہا ہے کہ اگر افغان صدر حامد کرزئی نے امریکا کے ساتھ 2014 کے بعد افغانستان میں امریکی فوجیوں کے حوالے سے سیکیورٹی معاہدے پر دستخط نہ کئے تو آئندہ سال اپریل تک  فوجوں کا انخلا شروع کر دیں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق  جرمنی میں نیٹو کمانڈر جنرل فلپ بریڈ لوو کا میڈیا کے نمائندوں سے بات  کرتے ہوئے کہنا تھا کہ افغان حکومت اور امریکا کے درمیان سیکیورٹی معاہدہ طے پائے بغیر نیٹو فورسز افغانستان میں اپنے فوجیوں کے مستقبل کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں کر سکتی، نیٹو فورسز حکمت عملی طے  کر رہی ہیں کہ آیا 2014 کے بعد افغانستان میں فوجیوں کو رکھا جائے یا پھر معاہدے میں ناکامی کی صورت میں اپریل 2014تک تمام فوجیوں کو افغانستان سے نکال لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں افغانستان سے فوجیوں کو نکالنے کا آپشن استعمال کرنا پڑا تو اس میں کچھ وقت لگے گا اور فوجیوں کے انخلا کے ٹائم فریم کے حوالے سے افغان صدر حامد کرزئی کو بھی ٹھیک اندازہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے افغان صدر حامد کرزئی پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ جنوری تک امریکا کے ساتھ سیکیورٹی معاہدے پر دستخط کر دیں تاہم حامد کرزئی کا کہنا ہے کہ وہ اپریل 2014 کے صدارتی انتخابات سے قبل امریکا کے ساتھ سیکیورٹی معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔