فرنچائز کو چھٹے ایڈیشن کی منسوخی کا خدشہ ستانے لگا

اسپورٹس رپورٹر / کورٹ رپورٹر  ہفتہ 26 ستمبر 2020
بورڈ نے4سو بلین کمائے، مسائل پر توجہ نہ دی (اونرز)تمام فریقین کیلیے قابل عمل حل کے منتظرہیں، پی سی بی۔ فوٹو: فائل

بورڈ نے4سو بلین کمائے، مسائل پر توجہ نہ دی (اونرز)تمام فریقین کیلیے قابل عمل حل کے منتظرہیں، پی سی بی۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  پی ایس ایل فرنچائززکو چھٹے ایڈیشن کی منسوخی کا خدشہ ستانے لگا جب کہ عدالت نے ان کی درخواست سماعت کیلیے منظور کرلی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے گذشتہ روز پی ایس ایل فرنچائرز کی درخواست پرسماعت کی، ٹیموں کے مالکان نے لیگ کے فنانشل ماڈل کو چیلنج کیا ہے۔

وکلاء  نے موقف اختیار کیا کہ پی سی بی نے 4سو بلین کمائے، فرنچائزز کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، پی سی بی نے ایک اعلامیے کے ذریعے انٹرنیشنل براڈکاسٹنگ کے رائٹس ختم کر دیے،چیف ایگزیکٹیو فرنچائز کے لائسنس کے طریقہ کار کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں، درخواست میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیاکہ پی سی بی کے اس اقدام سے ٹیموں کو مالی نقصان ہو گا، یکطرفہ فیصلوں سے پی ایس ایل کا چھٹا سیزن منسوخ ہو سکتا ہے، یہ اقدام کرکٹ کے فروغ اور عوام کی تفریح میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ پی سی بی فرنچائزز کا موقف سن کر تحفظات دور کرے، اسے حکم دیا جائے کہ پی ایس ایل کے مالی ڈھانچے پر نظر ثانی کرے۔

قبل ازیں بورڈ کے وکیل تفضل رضوی نے درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھایا، انھوں نے کہا کہ درخواست گزاروں کو عدالت کے بجائے پی سی بی حکام سے بات کرنا چاہیے۔

عدالت نے درخواستوں پر پی سی بی سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بدھ کو جواب طلب کر لیا، تاحکم ثانی درخواست گزاروں کیخلاف ممکنہ تادیبی کارروائی بھی روک دی۔

دوسری جانب پی سی بی کے اعلامیہ میں بتایا گیاکہ وکلاء فرنچائزز کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن پر جسٹس ساجد محمودسیٹھی کے روبرو پیش ہوئے، تفضل رضوی نے اعتراض اٹھاتے ہوئے معزز عدالت کو آگاہ کیا کہ پی سی بی نے رواں ہفتے 2 مختلف مواقع پر پی ایس ایل کی تمام فرنچائززکو نیک نیتی کے ساتھ فنانشل ماڈل پر شکایات کا ازالہ کرنے کے لیے بات چیت کی دعوت دی۔

معاہدے کے مطابق پی سی بی اور فرنچائزز کے درمیان کسی بھی معاملے کو حل کرنے کا موزوں فورم آربیٹریشن کا آغاز ہے، لہٰذا فرنچائزز کی جانب سے دائر کردہ یہ پٹیشن مسترد کی جانی چاہیے، معزز عدالت کی ہدایت کے مطابق پی سی بی اپنا تحریری بیان بدھ کو جمع کرائے گا۔

اعلامیے میں مزید کہا گیاکہ پی سی بی اپنے پارٹنرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلیے پْرعزم ہے، تاہم اس معاملے پر مایوسی اور حیرانی ہوئی کہ فنانشل ماڈل پر بات چیت کی پیشکش کے باوجود فرنچائزز نے معزز عدالت سے رجوع کرلیا، بورڈ کورٹ میں اٹھائے گئے تمام اعتراضات کو دور کرنے اور تمام فریقین کیلیے قابل عمل حل کا منتظر ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔