- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
اسٹاک ایکسچینج؛ ایک ہفتے میں سرمایہ کاروں کے 126 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے کے دوران مندی چھائی رہی جس کی بدولت 26سرمایہ کاروں کے ارب 57 کروڑ 4 لاکھ 75 ہزار 227 روپے ڈوب گئے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے بھی مندی کے بادل چھائے رہے، ہفتے وار کاروبار کے 4 سیشنز میں مندی اور ایک سیشن میں محدود تیزی رونما ہوئی۔ حکومت کی جانب سے 169 درآمدی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرکے صنعتوں کو سستاخام مال مہیاکرنےکا اقدام بھی اسٹاک مارکیٹ پر اثرانداز نہ ہوسکا بلکہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان محاذ آرائی، گزشتہ دوماہ میں بجٹ خسارہ 440ارب ڈالر تک پہنچنے، موسم سرما میں قدرتی گیس کے بحران کی شدت بڑھنے سے مقامی صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں اور برآمدات متاثر ہونے کی خبروں سے سرمایہ کاروں میں اعتماد کا فقدان رہا۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کورونا کی دوسری لہر سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہونے کے خدشے نے بھی سرمایہ کاروں کو محتاط رکھا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران تسلسل سے مندی کے باعث انڈیکس کی42000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی۔ مجموعی طور پر مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے ایک کھرب 26ارب 57کروڑ4لاکھ 75ہزار 227روپے ڈوب گئے۔ جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی گھٹ کر 78کھرب 18ارب 84 کروڑ 19 لاکھ 62 ہزار 837 روپے ہوگیا۔
ہفتے وار کاروبار کے دوران انڈیکس کی بلند سطح 42553 پوائنٹس اور کم ترین سطح 41417 پوائنٹس رہی جبکہ 67.69ارب روپے مالیت کے 12.32 ارب شئیر کا کاروبار ہوا۔ ہفتے وار کاروبار میں 100 انڈیکس 803.53 پوائنٹس گھٹ کر 41701.23 پوائنٹس پربند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 440.58 پوائنٹس گھٹ کر 17605.68 پوائنٹس پربند ہوا، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1774.34 پوائنٹس گھٹ کر 66558.61 پوائنٹس پربند ہوا اور کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس 391.15 پوائنٹس گھٹ کر 29790.12 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔