- صدر مملکت دو روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
- پی ٹی آئی کے مزید رہنماؤں کو حراست میں لینے کا فیصلہ، فہرستیں تیار
- جسٹس اقبال حمید الرحمٰن چیف جسٹس فیڈرل شریعت کورٹ تعینات
- عمران خان کی اے ٹی سی اور ہائیکورٹ آمد، ضمانتی مچلکے جمع کروادیے
- 9 مئی؛ حمزہ کیمپ حملے میں ملوث 30 ملزمان کی شناخت پریڈ مکمل
- آڈیو لیکس کمیشن کے بینچ پر حکومتی اعتراض، تینوں ججز سے علیحدہ ہونے کی درخواست
- مہندر سنگھ دھونی نے فینز کے لیے کون سا بڑا اعلان کردیا؟
- مقبوضہ کشمیر میں ہندو یاتریوں کی بس کھائی میں گر گئی؛ 10 ہلاک اور55 زخمی
- 9 مئی کے واقعات پر خیبر پختونخوا میں 2528 افراد گرفتار ہوئے، رپورٹ
- سعودی بریگیڈیئر جنرل جوان بیٹے کو بچاتے بچاتے سمندر میں ڈوب گئے
- کراچی میں شادی کی تقریب کے دوران فائرنگ، مدرسے کا طالبعلم جاں بحق
- ایک اور بھارتی فوجی نے سرکاری رائفل سے اپنی جان لے لی
- ریاستی علامات پر حملہ کرنے والے مذاکرات کے حقدار نہیں، وزیراعظم
- جسٹس (ر) ثاقب نثار کے بیٹے نے مبینہ آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیٹی کا قیام چیلنج کردیا
- میڈیکل رپورٹ پر پریس کانفرنس؛ عمران خان کا وزیر صحت کو10 ارب ہرجانے کا نوٹس
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی؛ اسد عمر کی دہشتگردی کے مقدمے میں مستقل ضمانت منظور
- ممنوعہ فنڈنگ کیس؛ الیکشن کمیشن نے دلائل دینے کیلیے پی ٹی آئی وکیل کو آخری موقع دیدیا
- سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افراد کی بازیابی کیلیے جے آئی ٹیز بنانے کا حکم
- مبینہ روسی ’جاسوس وھیل‘ سویڈن جا پہنچی
- کراچی؛ بیوی کو سر پر اینٹ مار کر قتل کرنے والا شوہر گرفتار
آرمينيا اور آذربائيجان کی افواج آمنے سامنے، مسلح جھڑپ میں 23 ہلاکتیں

دونوں ممالک کے درمیان متنازعہ علاقے نگورنو کاراباخ کی ملکیت کے لیے پہلے بھی جنگ ہوچکی ہے، فوٹو : ٹویٹر
نگورنو کاراباخ: سویت یونین سے آزاد ہونے والی مغربی ايشيائی رياستوں آرمينيا اور آذربائيجان کی افراج کے مابين متنازع علاقے نگورنو کاراباخ پر شديد جھڑپیں جاری ہيں جس کے دوران آرمینیا کے 16 جنگجو مارے گئے جب کہ آذربائیجان کے ایک گھر پر میزائل گرنے سے 7 افراد جان سے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آرمینیا اور آذر بائیجان کے درمیان مسلح جھڑپيں متنازعہ علاقے نگورنو کاراباخ ميں ہو رہی ہيں جو کہ آزاد جمہوری ملک ہے اور باضابطہ طور پر آذربائیجان کا علاقہ ہے تاہم آرمینیا اور دیگر عالمی قوتیں اسے تسلیم نہیں کرتیں۔
دو طرفہ فائرنگ اور گولہ باری سے آرمینیا کے 16 جنگجو مارے گئے اور 100 سے زائد زخمی ہیں جب کہ آرمینیا کے جنگجوؤں کی جانب سے داغا گیا ایک میزائل آذربائیجان کے گھر میں گرا جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔
نگورنو کاراباخ نامی خطے کے صدر آرائیک ہاروتیونیان نے بتايا کہ صورت حال سے نمٹنے کے ليے تمام فوجی دستوں کو حرکت ميں لاتے ہوئے مارشل لاء نافذ کر ديا گيا ہے۔ فريقين کی جانب سے ایک دوسرے کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچانے کا دعویٰ کر رہی ہیں۔
روس نے تازہ جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک پر فوری جنگ بندی کے ليے زور ديا ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے ایک بيان ميں کہا کہ فريقين کشيدگی ميں کمی اور حالات میں بہتری کے ليے حملے بند اور بات چيت کے ذريعے مسائل حل کريں۔
واضح رہے کہ سویت یونین سے آزادی کے بعد نگورنو کارا باخ کا علاقہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان متنازع بنا ہوا ہے، یہاں ایک ریفرنڈم میں عوام نے آذربائیجان کے حق میں فیصلہ دیا تھا تاہم آرمینیا نے اسے قبول نہیں کیا تھا جس کے بعد اس علاقے پر دونوں کے درمیان پہلے بھی جنگ ہوئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔