- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی 20 ورلڈ کپ: ویرات کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
- سابق ٹیسٹ کپتان سعید انور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان
- کنگنا رناوت کی بکواس کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتی؛ پریانکا گاندھی
- سائفر کیس میں وزارتِ خارجہ کے بجائے داخلہ مدعی کیوں بنی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، انڈیکس 70 ہزار 333 پوائنٹس پر بند
- 19 ویں صدی کے قلعہ سے 100 برس پُرانی برطانوی ٹرین کار دریافت
- وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
آرمينيا اور آذربائيجان کی افواج آمنے سامنے، مسلح جھڑپ میں 23 ہلاکتیں
نگورنو کاراباخ: سویت یونین سے آزاد ہونے والی مغربی ايشيائی رياستوں آرمينيا اور آذربائيجان کی افراج کے مابين متنازع علاقے نگورنو کاراباخ پر شديد جھڑپیں جاری ہيں جس کے دوران آرمینیا کے 16 جنگجو مارے گئے جب کہ آذربائیجان کے ایک گھر پر میزائل گرنے سے 7 افراد جان سے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آرمینیا اور آذر بائیجان کے درمیان مسلح جھڑپيں متنازعہ علاقے نگورنو کاراباخ ميں ہو رہی ہيں جو کہ آزاد جمہوری ملک ہے اور باضابطہ طور پر آذربائیجان کا علاقہ ہے تاہم آرمینیا اور دیگر عالمی قوتیں اسے تسلیم نہیں کرتیں۔
دو طرفہ فائرنگ اور گولہ باری سے آرمینیا کے 16 جنگجو مارے گئے اور 100 سے زائد زخمی ہیں جب کہ آرمینیا کے جنگجوؤں کی جانب سے داغا گیا ایک میزائل آذربائیجان کے گھر میں گرا جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔
نگورنو کاراباخ نامی خطے کے صدر آرائیک ہاروتیونیان نے بتايا کہ صورت حال سے نمٹنے کے ليے تمام فوجی دستوں کو حرکت ميں لاتے ہوئے مارشل لاء نافذ کر ديا گيا ہے۔ فريقين کی جانب سے ایک دوسرے کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچانے کا دعویٰ کر رہی ہیں۔
روس نے تازہ جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک پر فوری جنگ بندی کے ليے زور ديا ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے ایک بيان ميں کہا کہ فريقين کشيدگی ميں کمی اور حالات میں بہتری کے ليے حملے بند اور بات چيت کے ذريعے مسائل حل کريں۔
واضح رہے کہ سویت یونین سے آزادی کے بعد نگورنو کارا باخ کا علاقہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان متنازع بنا ہوا ہے، یہاں ایک ریفرنڈم میں عوام نے آذربائیجان کے حق میں فیصلہ دیا تھا تاہم آرمینیا نے اسے قبول نہیں کیا تھا جس کے بعد اس علاقے پر دونوں کے درمیان پہلے بھی جنگ ہوئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔