- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
موٹر وے زیادتی کیس؛ پنجاب پولیس 19 روز بعد بھی ملزم کی گرفتاری میں ناکام
لاہور / راولپنڈی:
سیالکوٹ موٹر وے پر خاتون سے زیادتی کا مرکزی ملزم عابد ملہی 19 روز گزرنے کے باوجود پولیس کی گرفت میں نہیں آسکا۔
لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعے کو 19 روز گزر گئے لیکن تمام تر شواہد کے باوجود پولیس واقعے کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو تاحال پکڑنے میں ناکام ہے۔ پولیس نے عابد ملہی کی زیرحراست بیوی بشری کے بیانات کی روشنی میں اس کے دوستوں اور قریبی ساتھیوں کے گھروں میں چھاپے مارے لیکن تاحال کوئی کامیابی نہ مل سکی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم عابد ممکنہ طور پر بھیس بدل کر رہ رہا ہے اور کسی جگہ نقل و حرکت نہ کرنے کی وجہ سے اس کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔
دوسری جانب راولپنڈی میں سی ٹی ڈی نے ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر کھنہ پل کے قریب چھاپا مارا تاہم اطلاع غلط ثابت ہونے پر سی ٹی ڈی ٹیم واپس چلی گئی۔
زیادتی کیس میں کب، کیا ہوا؟
9 ستمبر کو لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر گوجرانوالہ جانے والی ایک خاتون کو 2 ملزموں نے اس کے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ 14 ستمبر کو اس گھناؤنے جرم میں شامل ایک ملزم شفقت علی کو دیپال پور سے گرفتار کیا گیا جو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے، ملزم اپنے قبیح جرم کا اعتراف کرچکا ہے جب کہ شفقت کا ڈی این اے بھی خاتون سے ملے ڈی این اے کے نمونوں سے میچ کرگیا ہے۔
پنجاب پولیس کی کوتاہیوں کی بدولت دوسرا ملزم عابد ملہی تاحال گرفتار نہیں ہوا، وہ پولیس کو قصور، ننکانہ صاحب اور شیخوپورہ میں 4 بار چکمہ دے کر فرار ہو چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔