کروڑوں کی بچت ؛ نیوزی لینڈ لاکھوں ڈالرلٹانے کو تیار ہوگیا

اسپورٹس ڈیسک  پير 28 ستمبر 2020
ٹور کی اجازت مل چکی، کل حتمی شیڈول کا اعلان کردیا جائے گا،ڈیوڈ وائٹ

فوٹو : فائل

ٹور کی اجازت مل چکی، کل حتمی شیڈول کا اعلان کردیا جائے گا،ڈیوڈ وائٹ فوٹو : فائل

ویلنگٹن:  نیوزی لینڈ کروڑوں ڈالر بچانے کیلیے لاکھوں لٹانے کو تیار ہوگیا، پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے بڑے بڑے دستوں سمیت مختلف ٹیموں کی آئسولیشن پر 2 ملین ڈالر خرچ ہوں گے، کیوی بورڈ کے چیف  ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہاکہ ان ٹورز کے فوائد کے سامنے یہ اخراجات کچھ بھی نہیں، دونوں ممالک کو اپنی حکومتوں سے ٹور کی اجازت مل چکی، منگل کو حتمی شیڈول کا اعلان کردیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے وزیر کھیل گرانٹ روبرٹسن نے انکشاف کیا ہے کہ اس سیزن میں مہمان رگبی، نیٹ بال اور کرکٹ اسکواڈز کو لازمی 14 روز کا قرنطینہ کرنے پڑے گا، جس پر فی کس 7 ہزار ڈالر خرچ ہوگا، اس حساب سے نیوزی لینڈ کرکٹ کو اس موسم گرما میں مہمان ٹیموں کی آئسولیشن پر 2 ملین ڈالر لٹانا پڑیں گے۔ ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے اسکواڈز 45، 45 افراد (پلیئرز اور مینجمنٹ) پر مشتمل ہوں گے، یہ دونوں ٹیمیں کرسمس سے قبل دورے پر آئیں گی، صرف ان دونوں پر ہی قرنطینہ کی مد میں تقریباً 6 لاکھ 50 ہزار ڈالر خرچ ہوں گے۔

بعد ازاں آسٹریلیا کی مینز اور ویمنز، بنگلہ دیشی مینز جبکہ انگلش ویمنز ٹیموں کو بھی اسی سیزن میں ہی دورہ کرنا ہے۔ این زیڈ سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہاکہ ویسٹ انڈین اور پاکستان بورڈ کو اپنی حکومتوں کی جانب سے اجازت مل چکی، حتمی شیڈول کا اعلان منگل تک کردیا جائے گا، دیگر ٹیمیں بھی جلد ہی حکومتی اجازت ملنے کیلیے پْراعتماد ہیں، قرنطینہ مدت پر آنے والا خرچ اضافی ضرور ہے مگر ان ٹورز کے فوائد کے سامنے اس کی زیادہ حیثیت نہیں ہے، 14 روز کی آئسولیشن مدت مکمل ہونے کے بعد باقی تمام اخراجات معمول کے مطابق ہی ہوں گے۔

واضح رہے کہ قرنطیہ مدت میں کھلاڑیوں کو آکلینڈ سے کرائسٹ چرچ لے جانے کیلیے چارٹرڈ فلائٹس بھی شامل ہیں جہاں پر کھلاڑی این زیڈ سی کے ہائی پرفارمنس سینٹر میں ٹریننگ کرسکیں گے۔ ڈیوڈ وائٹ نے کہاکہ اگر تماشائیوں کو اجازت ملی تو اچھی بات ہے مگر ہمارا انحصار صرف گیٹ آمدنی پر نہیں ہوگا، غیرملکی ٹورز کی تصدیق ہمارے لیے مالی طور پر لائف لائن سے کم نہیں ہے، انٹرنیشنل کرکٹ سے حاصل ہونے والی آمدنی ملکی کھیل پر صرف ہوتی اور یہ ہمارے لیے بہت ہی اہم ہے۔

واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے بڑے دستوں کا مقصد انجرڈ پلیئرز کے متبادل کی فوری دستیابی ہے، وائٹ نے کہا کہ این زیڈ سی ویسٹ انڈین اے اور پاکستان اے کے ساتھ ٹور میں کچھ 4 روزہ اور ٹوئنٹی 20 میچز کی بھی منصوبہ بندی کررہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔