- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
کروڑوں کی بچت ؛ نیوزی لینڈ لاکھوں ڈالرلٹانے کو تیار ہوگیا
ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کروڑوں ڈالر بچانے کیلیے لاکھوں لٹانے کو تیار ہوگیا، پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے بڑے بڑے دستوں سمیت مختلف ٹیموں کی آئسولیشن پر 2 ملین ڈالر خرچ ہوں گے، کیوی بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہاکہ ان ٹورز کے فوائد کے سامنے یہ اخراجات کچھ بھی نہیں، دونوں ممالک کو اپنی حکومتوں سے ٹور کی اجازت مل چکی، منگل کو حتمی شیڈول کا اعلان کردیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے وزیر کھیل گرانٹ روبرٹسن نے انکشاف کیا ہے کہ اس سیزن میں مہمان رگبی، نیٹ بال اور کرکٹ اسکواڈز کو لازمی 14 روز کا قرنطینہ کرنے پڑے گا، جس پر فی کس 7 ہزار ڈالر خرچ ہوگا، اس حساب سے نیوزی لینڈ کرکٹ کو اس موسم گرما میں مہمان ٹیموں کی آئسولیشن پر 2 ملین ڈالر لٹانا پڑیں گے۔ ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے اسکواڈز 45، 45 افراد (پلیئرز اور مینجمنٹ) پر مشتمل ہوں گے، یہ دونوں ٹیمیں کرسمس سے قبل دورے پر آئیں گی، صرف ان دونوں پر ہی قرنطینہ کی مد میں تقریباً 6 لاکھ 50 ہزار ڈالر خرچ ہوں گے۔
بعد ازاں آسٹریلیا کی مینز اور ویمنز، بنگلہ دیشی مینز جبکہ انگلش ویمنز ٹیموں کو بھی اسی سیزن میں ہی دورہ کرنا ہے۔ این زیڈ سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہاکہ ویسٹ انڈین اور پاکستان بورڈ کو اپنی حکومتوں کی جانب سے اجازت مل چکی، حتمی شیڈول کا اعلان منگل تک کردیا جائے گا، دیگر ٹیمیں بھی جلد ہی حکومتی اجازت ملنے کیلیے پْراعتماد ہیں، قرنطینہ مدت پر آنے والا خرچ اضافی ضرور ہے مگر ان ٹورز کے فوائد کے سامنے اس کی زیادہ حیثیت نہیں ہے، 14 روز کی آئسولیشن مدت مکمل ہونے کے بعد باقی تمام اخراجات معمول کے مطابق ہی ہوں گے۔
واضح رہے کہ قرنطیہ مدت میں کھلاڑیوں کو آکلینڈ سے کرائسٹ چرچ لے جانے کیلیے چارٹرڈ فلائٹس بھی شامل ہیں جہاں پر کھلاڑی این زیڈ سی کے ہائی پرفارمنس سینٹر میں ٹریننگ کرسکیں گے۔ ڈیوڈ وائٹ نے کہاکہ اگر تماشائیوں کو اجازت ملی تو اچھی بات ہے مگر ہمارا انحصار صرف گیٹ آمدنی پر نہیں ہوگا، غیرملکی ٹورز کی تصدیق ہمارے لیے مالی طور پر لائف لائن سے کم نہیں ہے، انٹرنیشنل کرکٹ سے حاصل ہونے والی آمدنی ملکی کھیل پر صرف ہوتی اور یہ ہمارے لیے بہت ہی اہم ہے۔
واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے بڑے دستوں کا مقصد انجرڈ پلیئرز کے متبادل کی فوری دستیابی ہے، وائٹ نے کہا کہ این زیڈ سی ویسٹ انڈین اے اور پاکستان اے کے ساتھ ٹور میں کچھ 4 روزہ اور ٹوئنٹی 20 میچز کی بھی منصوبہ بندی کررہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔