روغنیات۔۔۔ غذائیت بھی اور دوا بھی

سویرا فلک  منگل 29 ستمبر 2020
ہم چند مفید تیلوں کا ذکر کر رہے ہیں، جن کے خواص و فوائد سے آگاہ ہوکر آپ بھی مطلوبہ فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ فوٹو :فائل

ہم چند مفید تیلوں کا ذکر کر رہے ہیں، جن کے خواص و فوائد سے آگاہ ہوکر آپ بھی مطلوبہ فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ فوٹو :فائل

ہمارے یہاں تیل کا استعمال عموماً کھانا پکانے کے لیے کیا جاتا ہے، مگر زمانۂ قدیم سے تیل مختلف جسمانی مسائل میں بطور دوا کے بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

بازار میں انواع و اقسام کے تیل دست یاب ہیں۔ یہاں میں ہم چند مفید تیلوں کا ذکر کر رہے ہیں، جن کے خواص و فوائد سے آگاہ ہوکر آپ بھی مطلوبہ فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔

السی کا تیل:

کسی بھی قسم کے درد میں السی کے تیل کا مساج فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ دمہ، نزلے، بلغمی کھانسی کی شکایات کی صورت میں بھاپ لے کر نیم گرم پانی میں دو قطرے السی کا تیل ملا کر پینا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ السی میں چونے کا پانی ملاکر پھوڑے پھنسیوں اور جسم کے جلے ہوئے مقامات پر لگانے سے بھی کافی افاقہ ہوتا ہے۔

روغن بادام شیریں:

یہ تیل جسمانی نشوونما میں بے حد اہم کردار ادا کرتا ہے۔ بچوں سے لے کر بزرگوں تک اور مرد و خواتین، سبھی کی صحت کے لیے یکساں مفید ہے۔ ایک چھوٹے چمچے کے برابر روغن بادام شیریں نیم گرم دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے قبض کی شکایت دور ہوتی ہے۔ سر اور جسم میں اس کی مالش سے خشکی دور ہوتی ہے اور بے خوابی کی شکایت رفع ہوتی ہے۔ جسم میں چُستی اور توانائی پیدا ہوتی ہے اور دماغ اور بصارت کو تیز کرتا ہے۔ بالوں کی نشوونما میں نمایاں اضافہ کرتا ہے۔

مچھلی کا تیل:

حافظہ بڑھانے میں اس تیل کا جواب نہیں۔ اس کی مالش ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے۔ دائمی نزلے، جوڑوں کے درد، پٹھوں کے درد اور عرق النسا میں بھی یہ بے حد مفید ہے۔ بچوں کے اس تیل کی مالش کرنے سے وہ بیماریوں سے محفوظ اور چاق وچوبند رہتے ہیں۔

روغن نیم:

سر میں اس کی مالش بالوں کو مضبوط بنانے کے ساتھ خشکی، سکری اور جوؤں کا خاتمہ کرتی ہے۔ خارش وغیرہ سمیت مختلف جلدی امراض،  یہاں تک کہ ایگزیما وغیرہ میں بھی مفید بتایا جاتا ہے۔ چند قطرے غذا میں شامل کر لیں، تو اس سے خون صاف ہوتا ہے۔

روغن مولی:

یہ قبض کشا اثرات کا حامل ہے۔ بالوں میں لگانے سے جوؤں اور خشکی کا خاتمہ کرتا ہے۔ چہرے کے داغ دھبوں پر رات کو سوتے وقت ہلکے ہاتھوں سے مالش کریں، تو بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔

روغن میتھی:

ذیابیطس (شوگر) کے مریض اس کو گھیکوار کے حلوے کے ساتھ استعمال کریں، تو جسمانی کمزوری دور کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ خون کی کمی اور اعصابی کمزوری کو دور کرنے میں بہترین ہے۔ اسے نیم گرم کر کے اگر پسلیوں اور پیٹھ کی مالش کی جائے تو بلغم دور کرتا ہے اور اگر پٹھوں اور جوڑوں پر مالش کی جائے تو اسے بھی آرام پہنچاتا ہے۔

لونگ کا تیل:

پٹھوں اور جوڑوں اور کمر درد کی صورت میں سرسوں کے تیل میں ملا کر مالش کرنے سے آرام آ جاتا ہے۔ دانت کے درد میں اگر دو قطرے روئی کے پھائے پر کھ کر متاثرہ دانت پر رکھ لیں، تو افاقہ ہوتا ہے۔ فالج اور لقوہ کے مریضوں کو بھی اس کی مالش سے فائدہ ہوتا ہے۔ تاہم گرم موسم میں اس کے استعمال سے پرہیز کریں۔

روغنِ بابونہ:

جسم کے ورم کو تحلیل کرتا ہے، بوقت ضرورت نیم گرم کر کے متاثرہ جگہ پر مالش کریں، سر اور جسم میں اس کی مالش اعصاب کو سکون دے کر توانائی پیدا کرتی ہے۔ بے خوابی کی شکایت دور کرتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔