بلدیاتی الیکشن سندھ بھر میں29دسمبر تک کاغذات نامزدگی طلب، تقرر و تبادلوں پر پابندی

نمائندہ ایکسپریس / سید اشرف علی  جمعرات 19 دسمبر 2013
ایک کروڑ87لاکھ ووٹرزحق رائے دہی استعمال کریں گے،بیلٹ پیپرزکی چھپائی حتمی فہرستوں کے بعدہوگی، صوبائی الیکشن کمشنر کی ایکسپریس سے بات چیت  فوٹو: فائل

ایک کروڑ87لاکھ ووٹرزحق رائے دہی استعمال کریں گے،بیلٹ پیپرزکی چھپائی حتمی فہرستوں کے بعدہوگی، صوبائی الیکشن کمشنر کی ایکسپریس سے بات چیت فوٹو: فائل

اسلام آ باد: الیکشن کمیشن نے سندھ میں18جنوری کوبلدیاتی انتخابات کرانے کاشیڈول جاری کر دیا،کاغذات نامزدگی26 سے 29 دسمبر تک جمع کرائے جائیں گے،سندھ میں کاغذات جمع کرانے اور حتمی لسٹ جاری ہونے کے بعد امیدواروںکوانتخابی مہم کیلیے صرف4روز ملیں گے۔

یکم جنوری سے5 جنوری تک کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی، کاغذات نامزدگی منظور اورمستردکرنے کیخلاف اپیلیں6اور7جنوری کو دائرکی جا سکیں گی جن کے فیصلے 8 سے 11 جنوری تک سنائے جائینگے۔ امیدوار کاغذات 12جنوری کو واپس لے سکیں گے جبکہ امیدواروںکی حتمی فہرستیں 13 جنوری کوآویزاں کی جائینگی۔ پولنگ 18 جنوری کو ہوگی جبکہ سرکاری طور پر نتائج کااعلان21 جنوری کو کیاجائیگا۔ بلدیاتی انتخابات کاشیڈول جاری ہونے کے ساتھ ہی صوبے میں تقرریوں اورتبادلوں پر بھی پابندی لگادی گئی۔صوبائی اور مرکزی حکومت میں کسی ناگزیرتبادلے کیلیے الیکشن کمیشن کی منظوری لازمی ہوگی،تمام ضلعی انتظامی افسران آج سے کسی سرکاری عہدیدارکی پرٹوکول ڈیوٹی سرانجام نہیں دینگے۔وزیر اعظم،وزیر اعلیٰ،اسپیکر قومی اسمبلی،اسپیکرصوبائی اسمبلی،وفاقی وصوبائی وزراکسی مقام پرترقیاتی اسکیم کا اعلان،سنگ بنیاد یا کسی منصوبے کا افتتاح نہیں کر سکیں گے، بلدیاتی انتخابات میںکسی امیدوارکی حمایت اورمعاونت نہ کرنے کے تمام انتظامی اتھارٹیزکواحکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔سرکاری افسران اورحکومتی عہدیداروں کو الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر پابندی کی ہدایت کی گئی ہے،وفاقی اور صوبائی حکومت کوضابطہ اخلاق کے نوٹیفکیشن کی کاپیاں فراہم کردی گئی ہیں،چیف سیکریٹری سمیت تمام محکموں کوبھی نقول بھیج دی گئی ہیں۔بلدیاتی الیکشن کاشیڈول جاری کرنے کے موقع پر الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹرجنرل شیرافگن نے کہاکہ وزارت داخلہ کی جانب سے انگوٹھے کے نشانات کے ذریعے ووٹوں کی تصدیق کرنے سے متعلق ذمے داری پوری کرنے کا خط الیکشن کمیشن کو موصول ہوگیاہے جس کا جائزہ لیا جا رہاہے۔

انھوں نے کہا عام انتخابات میں مقناطیسی سیاہی استعمال کی گئی، مقناطیسی سیاہی کے ساڑھے4لاکھ پیڈ نادرا کے منظورشدہ فارمولے کے مطابق تیارکرائے گئے تھے تاہم بلدیاتی انتخابات میں مقناطیسی سیاہی کی جگہ معیاری سیاہی استعمال کی جائیگی۔ انھوں نے بتایا سندھ میں11کروڑکے بجائے 3 کروڑ بیلٹ پیپر پرنٹ کیے جائیں گے جبکہ پنجاب کیلیے 30 کروڑ بیلٹ پیپرز پرنٹ کرائے جائینگے،پرنٹنگ کیلیے سیکیورٹی پرنٹنگ اورپرنٹنگ کارپوریشن کے علاوہ پبلک پرنٹنگ پریسزکی معاونت لی جائیگی،خیبرپختونخوا میں بائیو میٹرک سسٹم کے تحت بلدیاتی انتخابات کرانے کے عمران خان کے اعلان سے متعلق ڈی جی نے کہااس کا بھی الیکشن کمیشن جائزہ لے رہاہے، 26 دسمبرکوخیبرپختونخواکے 4پولنگ اسٹیشنز پر پائلٹ پروجیکٹ کے تحت بائیومیٹرک سسٹم کے تحت پولنگ کی مشق کی جائے گی، اس کے بعدکمیشن فیصلہ کرے گا۔انھوں نے کہا خیبرپختونخوامیں بائیو میٹرک سسٹم کے تحت بلدیاتی انتخابات کرانے کافیصلہ ہواتوپھر رولز میں ترمیم کرنا ہوگی۔آن لائن کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کامجوزہ شیڈول حتمی منظوری کیلیے قائم مقام چیف الیکشن کمشنرکو بھجوادیا گیاہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کے اجراکے بعد انتخابی تیاریاں زوروشور سے شروع ہوگئی ہیں،کاغذات نامزدگی کی ترسیل اضلاع میں جمعرات سے شروع ہوجائے گی،سندھ الیکشن کمیشن نے صوبائی ہیڈ کوارٹرسمیت تمام ذیلی دفاتر میں ایمرجنسی نافذکردی ہے، انتخابی عملے کی فہرستوں کی تشکیل آخری مراحل میں ہیں،مجموعی طور پر سندھ میں ایک کروڑ87لاکھ ووٹرز حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔

جبکہ 2کروڑ 86لاکھ بیلٹ پیپرزچھاپے جائیںگے۔صوبائی الیکشن کمشنرطارق قادری نے نمائندہ ایکسیریس کوبتایاکہ سندھ الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول کے اجراکے بعد سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کالائحہ عمل تیار کرلیاہے،الیکشن کمیشن کے دفاترگزشتہ2ماہ سے اتوارکو بھی کھولے جارہے تھے تاہم اب افسران وعملے کومزید مستعدرہنے کی ہدایت کردی گئی ہے،انھوں نے بتایا کہ انگریزی زبان میں کاغذات نامزدگی چھپ چکے ہیں،اردو اورسندھی زبان میں کاغذات نامزدگی کی چھپائی جمعرات کی صبح مکمل ہوجائے گی، مجموعی طور پر11لاکھ کاغذات نامزدگی چھاپے جارہے ہیں، کاغذات نامزدگی کی ترسیل کا کام سندھ کے تمام اضلاع میں جمعرات سے شروع ہوجائیگا اور24دسمبرتک یہ کام مکمل کرلیاجائیگا،صوبائی الیکشن کمشنر نے کہاکہ وفاقی وصوبائی حکومتوں،بلدیہ عظمیٰ کراچی اوردیگر اداروں کے ملازمین کی موصول ہونے والی فہرستیں ترتیب دی جارہی ہیں،ان ملازمین کا بطورانتخابی عملہ تقرر کیا جائے گا،انتخابی عملے کی لسٹوں کی تشکیل آخری مراحل میں ہے،2لاکھ سے زائدانتخابی عملہ بلدیاتی انتخابات کاانعقاد کرائے گاجن میں 16ہزار سے زائدپریذائیڈنگ افسران، ایک لاکھ اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران اور50ہزار سے زائد پولنگ افسران ہونگے، انھوں نے کہاکہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی امیدواروں کی فائنل لسٹ کے بعد شروع کی جائے گی، یونین کونسل و یونین کمیٹی کیلیے ہلکا سبز بیلٹ پیپر ہوگا جبکہ وارڈز اورٹائون کمیٹی کیلیے سفید بیلٹ پیپر ہونگے۔طارق قادری نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات میں پولنگ اسیٹشنوں کیلیے مطلوبہ اسٹیشنری، تھیلے،مہریں،موم بتی اوردیگر ضروری اشیاکی فراہمی کیلیے ٹینڈرایوارڈ کردیا ہے اور5جنوری تک سندھ کے تمام اضلاع تک یہ اشیاتقسیم کردی جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔