- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
امریکی فوجیوں میں خودکشی کے رجحان میں 30 فیصد سے زائد اضافہ
واشنگٹن: ایک سال کے دوران امریکی فوجیوں میں خودکشی کے رجحان میں 30 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔
جرمن ویب سائیٹ کے مطابق امریکی فوج میں خودکشیوں کا رجحان ایک دیرینہ مسئلہ ہے۔ امریکی حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 2019 کے مقابلے میں 2020 کے دوران خودکشی کرنے والے فوجیوں کی تعداد میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اگر حاضر سروس فوجیوں کی خودکشی کی بات کی جائے تو یہ تعداد 30 فیصد زائد بنتی ہے۔ امریکی حکام نے رواں برس کی خودکشیوں کی مجموعی تعداد نہیں بتائی لیکن رواں برس مارچ کے بعد سے صرف امریکی فضائیہ کے تقریباً ایک سو اہلکاروں نے خودکشیاں کی ہیں۔
امریکی حکام نے جنگی علاقوں میں تعیناتی، قدرتی آفات سے مقابلہ اور بدامنی کا شکار امریکی شہروں میں تعیناتی کو فوجیوں میں خودکشیوں کے رجحان میں اضافے کی وجوہات قرار دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ خودکشی کے رجحان پر قابو پانے کے لیے اب فوجیوں کی جنگ زدہ علاقوں میں تعیناتی کی مدت کم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی صحت کا مزید خیال رکھنے کے بارے میں سوچا جا رہا ہے۔ اسی طرح ذہنی دباؤ کے شکار فوجیوں کا پتا لگانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی بھی استعمال کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔