- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
مغربی ممالک کے بغیر بھی ایران اور شام کیخلاف کارروائی کر سکتے ہیں، سعودی عرب
لندن: سعودی عرب نے کہا ہے کہ مغرب کی مدد کے بغیر بھی ایران اور شام کے خلاف کارروائی کے لئے تیار ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کے برطانیہ میں سفیر شہزادہ محمد بن نائف بن عبدالعزیز نے نیویارک ٹائمز میں اپنے ایک آرٹیکل میں لکھا ہے کہ ایران اور شام کے بارے میں مغرب کی پالیسیاں ’خطرناک جوا‘ ہیں، سعودی عرب خطے کو محفوظ بنانے کے لیے مغرب کی مدد کے بغیر بھی پر شام اور ایران کے خلاف کارروائی کے لیے تیار ہے۔
محمد بن نائف بن عبدالعزیز نے مغرب نے ایک حکومت کو اپنے اقتدار کو طول دینے کی اجازت دے دی ہے جبکہ دوسری کو نتائج سے آنکھیں بند کر کے یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے پاس اس کے سوا کوئی آپشن نہیں کہ وہ بین الاقوامی معاملات میں بہت زیادہ پر اعتماد ہو کر خطے میں امن اور استحکام کے لئے پہلے سے زیادہ پختہ کردار ادار کرے، سعودی بادشاہت کی بین الاقوامی سطح پر سیاسی اور معاشی ذمہ داریاں ہیں اور وہ یہ ذمہ داریاں مغرب کی مدد کے ساتھ یا بغیر پوری کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔