مغربی ممالک کے بغیر بھی ایران اور شام کیخلاف کارروائی کر سکتے ہیں، سعودی عرب

اے ایف پی  جمعرات 19 دسمبر 2013
مغرب نے ایک حکومت کو اپنے اقتدار کو طول دینے جبکہ دوسری کو یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت دے دی ہے، سعودی شہزادہ نائف۔ فوٹو؛ فائل

مغرب نے ایک حکومت کو اپنے اقتدار کو طول دینے جبکہ دوسری کو یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت دے دی ہے، سعودی شہزادہ نائف۔ فوٹو؛ فائل

لندن: سعودی عرب نے کہا ہے کہ مغرب کی مدد کے بغیر بھی ایران اور شام کے خلاف کارروائی کے لئے تیار ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کے برطانیہ میں سفیر شہزادہ محمد بن نائف بن عبدالعزیز نے نیویارک ٹائمز میں اپنے ایک آرٹیکل میں لکھا ہے کہ ایران اور شام کے بارے میں مغرب کی پالیسیاں ’خطرناک جوا‘ ہیں، سعودی عرب خطے کو محفوظ بنانے کے لیے مغرب کی مدد کے بغیر بھی پر شام اور ایران کے خلاف کارروائی کے لیے تیار ہے۔

محمد بن نائف بن عبدالعزیز نے مغرب نے ایک حکومت کو اپنے اقتدار کو طول دینے کی اجازت دے دی ہے جبکہ دوسری کو نتائج سے آنکھیں بند کر کے یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے پاس اس کے سوا کوئی آپشن نہیں کہ وہ بین الاقوامی معاملات میں بہت زیادہ پر اعتماد ہو کر خطے میں امن اور استحکام کے لئے پہلے سے زیادہ پختہ کردار ادار کرے، سعودی بادشاہت کی بین الاقوامی سطح پر سیاسی اور معاشی ذمہ داریاں ہیں اور وہ یہ ذمہ داریاں مغرب کی مدد کے ساتھ یا بغیر پوری کرے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔