اس دکان سے ’’پالتو چیونٹیاں‘‘ فروخت کی جاتی ہیں!

ویب ڈیسک  پير 5 اکتوبر 2020
اس دکان پر چیونٹیوں کے ایک باکس کی قیمت کم از کم 1700 پاکستانی روپوں جتنی ہے۔ (تصاویر: اے ایف پی)

اس دکان پر چیونٹیوں کے ایک باکس کی قیمت کم از کم 1700 پاکستانی روپوں جتنی ہے۔ (تصاویر: اے ایف پی)

سنگاپور سٹی: چیونٹیوں کا شمار معمولی کیڑے مکوڑوں میں ہوتا ہے لیکن سنگاپور کا ایک تاجر نہ صرف چیونٹیاں پالتا ہے بلکہ انہیں اپنی دکان ’’جسٹ اینٹس‘‘ پر فروخت بھی کرتا ہے۔

سنگاپور کے 41 سالہ شہری جان یوئی کو بچپن ہی سے چیونٹیوں میں دلچسپی تھی لیکن فکرِ معاش کی وجہ سے وہ الیکٹرونکس کا سامان فروخت کرنے والے ہول سیلر بن گئے۔

2017 میں انہوں نے شوقیہ چونٹیاں پالنا شروع کیں اور دو ڈھائی سال میں ان کے پاس اچھی خاصی پالتو چیونٹیاں جمع ہوگئیں۔

آخرکار اس سال فروری میں انہوں نے سب کچھ چھوڑ کر ایک ایسی دکان کھول لی جو صرف سنگاپور ہی نہیں بلکہ شاید پوری دنیا میں منفرد ترین ہے کیونکہ یہاں صرف چیونٹیاں فروخت کی جاتی ہیں۔ اسی لیے ان کا دکان کا نام بھی ’’جسٹ اینٹس‘‘ (صرف چیونٹیاں) ہے۔

یوئی اور ان کے دوستوں نے پورے سنگاپور میں گھوم گھوم کر 40 سے زائد اقسام کی چیونٹیوں کی پوری پوری بستیاں جمع کیں جنہیں اس دکان سے خاص طرح کے سربند مرتبانوں اور شیشے کے چوکور باکسز میں رکھ کر ’’اینٹ فارم‘‘ کے نام سے فروخت کیا جاتا ہے۔

چیونٹیوں کے علاوہ یہاں سے چیونٹیاں پالنے کا خصوصی سامان بھی فروخت کیا جاتا ہے۔

بدقسمتی سے جیسے ہی انہوں نے دکان کھولی، چند دن بعد ہی کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن شروع ہوگیا اور انہیں اپنی دکان چھ مہینے تک بند رکھنا پڑی۔

تاہم جولائی میں، جب سنگاپور کے لاک ڈاؤن میں نرمی ہوئی، تو انہوں نے اپنی دکان دوبارہ کھول لی۔ صارفین نے ان کی دکان میں غیرمعمولی دلچسپی لینا شروع کی اور اب یہ دکان پورے سنگاپور میں اپنے عجیب و غریب کاروبار کی وجہ سے مشہور ہوچکی ہے۔

’’جسٹ اینٹس‘‘ پر دستیاب اینٹ فارمز کی قیمت 14 سنگاپورین ڈالر (تقریباً 1700 پاکستانی روپے) سے شروع ہو کر 300 سنگاپورین ڈالر (36000 پاکستانی روپے) تک جاتی ہے، جس کا انحصار چیونٹیوں کی اقسام اور اس باکس (فارمیکیریئم) پر ہوتا ہے کہ جس میں انہیں رکھا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔