تیل و گیس کی آمدنی سے صوبوں کو برابر حصہ ملنا چاہیے، تاج حیدر

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 20 دسمبر 2013
سندھ کے قدرتی وسائل پر 2 روزہ کانفرنس کراچی میں ہوگی، رہنما پیپلزپارٹی۔ فوٹو : آئی این پی/فائل

سندھ کے قدرتی وسائل پر 2 روزہ کانفرنس کراچی میں ہوگی، رہنما پیپلزپارٹی۔ فوٹو : آئی این پی/فائل

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ کے کوآرڈی نیٹر اور پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری جنرل سید تاج حیدر نے کہا ہے کہ18 ویں آئینی ترمیم کے بعد یہ ضروری ہوگیا ہے کہ صوبوں کی سطح پر تیل اور گیس کارپوریشنز قائم کیے جائیں جو ان کی تلاش اور پیداوار کا کام خود کریں۔

صوبوں کو تیل اور گیس کی آمدنی میں سے وفاق سے برابر کا حصہ ملنا چاہیے، وفاق اور صوبوں کے مابین تیل اور گیس کی مشترکہ ملکیت کا نظام قائم کرنے کے لیے 2 روزہ کانفرنس ہفتہ اور اتوار کو کراچی میں ہوگی جس میں چاروں صوبوں کی حکومتوں کودعوت دی گئی ہے،کانفرنس کا افتتاح وزیراعلیٰ سندھ کریں گے جبکہ کانفرنس میں وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی ، وزیر مملکت پٹرولیم کے علاوہ قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ سمیت سینیٹر اعتزاز احسن ، میاں رضا ربانی شرکت کریں گے، تمام سیاسی و قوم پرست جماعتوں کوبھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے، وہ جمعرات کو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر پیپلز پارٹی کراچی کے سیکریٹری اطلاعات لطیف احمد مغل و دیگر بھی موجود تھے، تاج حیدر نے کہا کہ18 ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو12 فیصد حصہ مل رہا ہے، آرٹیکل 172 کے تحت 50  فیصد حصہ صوبوں کو ملنا چاہیے، انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے6ہزار میگا واٹ گڈانی پاور پر وجیکٹ شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اس کی تمام بجلی پنجاب لیجائے گا اور فائدہ صرف پنجاب کو ہوگا جبکہ پنجاب میں مکڑول کا کوئلہ تھر کے کوئلے سے بھی بہترہے تو حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ مکڑول میں ایسا منصوبہ شروع کرتے تاکہ پنجاب کو سستی اور بجلی ملتی، گڈانی منصوبے سے ایسا لگتا ہے کہ پنجاب دیگر صوبوں کے وسائل استعمال کرنا چاہتا ہے ۔

 photo 2_zpsa153f3d2.jpg

لیکن اپنے وسائل کو بچا رہا ہے، تاج حیدر نے کہا کہ او جی ڈی  سی نے 6 پروجیکٹ کا علان کیا ہے جن میں 3 سندھ میں، دو بلوچستان میں اور ایک خیبرپختونخواہ میں جاری ہے جبکہ پروجیکٹ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس پر 2.6 بلین ڈالر کا سالانہ منافع ہوگا، اس منافع میں 50 فیصد شیئر سندھ کا بنتا ہے جوکہ اس کو قانون کے مطابق ملنا چاہیے،  سید تاج حیدر نے کہا کہ سندھ میںقدرتی وسائل پر 21 اور 22 دسمبر کو ہونے والی کانفرنس میں 6 سیشن ہوں گے، انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا انعقاد یو این ڈی پی اور دائود کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے تعاون سے کیا جارہا ہے،کانفرنس میں 18 ویں ترمیم کے روح رواں سینیٹر میاں رضا ربانی کا اہم خطاب ہوگا جبکہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ بھی خطاب کریں گے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کانفرنس میں شرکت نہیں کرسکیں گے بلکہ ان کی جگہ ان کا کوئی نمائندہ شریک ہوگا،  انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں کہ حکومت 18 ویں ترمیم کو واپس لینا چاہتی ہے لیکن ہم اسے ایسا کرنے نہیں دیں گے،انھوں نے کہا کہ کرپشن ایک بیماری ہے اس کو ختم کرنے کے لیے تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔