بھکاری بچوں پر عدم توجہ سے جرائم بڑھیں گے، ایکسپریس فورم

اجمل ستار ملک / احسن کامرے  جمعـء 9 اکتوبر 2020
والدین اور اساتذہ کا متشدد رویہ بچوں کے بھاگنے کی وجہ، افتخار مبارک، 15 لاکھ اسٹریٹ چلڈرن ہیں، پروفیسر ارشدعباسی کا اظہار خیال

والدین اور اساتذہ کا متشدد رویہ بچوں کے بھاگنے کی وجہ، افتخار مبارک، 15 لاکھ اسٹریٹ چلڈرن ہیں، پروفیسر ارشدعباسی کا اظہار خیال

 لاہور:  ملک بھر میں 15 لاکھ اسٹریٹ چلڈرن ہیں جن میں 94 فیصد بچے اور 6 فیصد بچیاں ہیں، اگر ان پر توجہ نہ دی گئی تو جرائم میں مزید اضافہ ہوگا۔

چائلڈ پروٹیکشن کے سخت قوانین کیلیے وزارت قانون کے ساتھ کام جاری ہے جبکہ بچوں کی خصوصی عدالتیں قائم کرنے کیلیے وزیراعظم کو تجویز بھی دی ہے، جلد اس میں پیشرفت ہوگی۔ پنجاب کے مزید 13 اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے،ان خیالات کا اظہار مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے ’’اسٹریٹ چلڈرن کے مسائل اور حکومتی اقدامات‘‘ کے موضوع پر ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔

چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو سارہ احمد نے کہاپنجاب کے علاوہ کسی صوبے میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو موجود نہیں، انھوں نے کہا کہ چائلڈپروٹیکشن بیورو کا دائرہ کار بڑھایا جارہا ہے، پنجاب کے مزید 13 اضلاع میں سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔

جماعت اسلامی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات قیصر شریف نے کہا کہاس وقت ملک میں 4.3 ملین یتیم بچے موجود ہیں جبکہ عالمی ادارے ایشیاء چلڈرن رائٹس کے مطابق پاکستان میں 15 لاکھ اسٹریٹ چلڈرن ہیں جو بہت بڑی تعداد ہے۔

نمائندہ سول سوسائٹی افتخار مبارک نے کہا کہ سٹریٹ چلڈرن پوری دنیا خصوصاََ ترقی پذیر ممالک میں ایک بڑا مسئلہ ہیں، اسٹریٹ چلڈرن کی مختلف اقسام ہیں، والدین کا متشدد رویہ، اساتذہ کا تشدد، گھریلو مسائل، و دیگر وجوہات کی وجہ سے بچے گھروں سے بھاگ جاتے ہیں۔

سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ جامعہ پنجاب کے اسسٹنٹ پروفیسر ارشد عباسی نے ملک میں 15لاکھ سٹریٹ چلڈرن ہیں، 22 فیصد اسکولوں اور مدارس میں ہونے والے تشدد کی وجہ سے بھاگے جبکہ باقی 22 فیصد گھر کو سپورٹ کرنے کیلئے سڑکوں پر ہیں۔ سٹریٹ کرائم بڑھنے کا خدشہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔