برچھی نما دانتوں سے شکار کے بدن کو چھیدنے والا سانپ

ویب ڈیسک  اتوار 11 اکتوبر 2020
ککری سانپ اپنا سر شکار کے پیٹ میں گھسا کر اسے اندر سے کھاجاتا ہے۔ فوٹو: اوڈٹی سینٹرل

ککری سانپ اپنا سر شکار کے پیٹ میں گھسا کر اسے اندر سے کھاجاتا ہے۔ فوٹو: اوڈٹی سینٹرل

نیپال: دنیا کے خوفناک سانپوں میں سے ایک انوکھا ککری نامی سانپ ہے جو اپنے دشمن کے اندر گھس جاتا ہے اور اس کی آنتیں اور دیگر اعضا کھا کر اسے چباڈالتا ہے۔

نیپال کے گورکھا سپاہی کے پاس برچھی نما خمیدہ خنجر ہوا کرتے تھے جنہیں ککری کہا جاتا تھا اور اسی بنا پر اس سانپ کو ککری سانپ کہا جاتا ہے۔ سانپ کا طریقہ واردات اتنا خوفناک اورحیرت انگیز ہے کہ وہ تیز دانتوں سے شکار کے بدن کو کاٹتے ہوئے اس کے اندر گھس جاتا ہے اور اسے اندر سے کھاجاتا ہے۔

اگرچہ اس منظر کو بہت کم فلمبند کیا گیا ہے لیکن ماہرین نے اس کی دو تصاویر جاری کی ہیں جن میں سے ایک تصویر میں وہ سانپ اپنے مرغوب شکار یعنی ایک بڑے مینڈک کے دھڑ میں گھسا ہوا ہے اور دوسری تصویر میں وہ مینڈک پر حملہ آور ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سانپ کے سنپولے بھی اپنے نوکیلے دانتوں سے ہی انڈے توڑ کر باہر آتے ہیں۔

ہرپیٹیزووا نامی سائنسی جریدے میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ سانپ بہت چالاک ہے اور زہریلے مینڈک کو سامنے سے شکار کرنے کی بجائے دائیں یا بائیں جانب سے حملہ کرکے اسے چھید دیتا ہے۔ بسا اوقات یہ زخم لگا کر ہٹ جاتا ہے اور شکار کا خون بہتا رہتا ہے لیکن اس کا ایک اور عجیب طریقہ واردات ہے جس میں یہ شکار کے اندر گھس کر اس کی آنتیں اور دیگر اعضا کو تیزی سے کاٹ ڈالتا ہے۔ اس عمل سے شکار فوری طور پر مرجاتا ہے جو بعد میں اس کی دعوت کا سامان ہوجاتا ہے۔ شکار کے دوران وہ اپنا پورا سر اس کے جسم میں داخل کردیتا ہے۔

بعض ماہرین کا خیال ہے کہ اسے مینڈک کے اندرونی اعضا مثلاً آنتیں اور دل گردے پسند ہیں اور یہ انہی کا شکار کرتا ہے اور بقیہ ادھ چبایا ہوا جسم چھوڑ دیتا ہے۔ اس کے برخلاف دیگر اقسام کے سانپ اپنے شکار کو پورا نگلنے کے ماہر دیکھے گئے ہیں۔

بسا اوقات مینڈک کو قابو کرنے میں بہت خوفناک لڑائی بھی ہوتی ہیں جس میں کبھی مینڈک تو کبھی سانپ کی فتح ہوتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔