میرانشاہ،فورسز کی کارروائی میں23شدت پسند ہلاک،آپریشن بند کرائیں فضل الرحمٰن کا نواز شریف کو فون

اے ایف پی / بی بی سی / اے پی پی  جمعـء 20 دسمبر 2013
 گولہ باری سے بازار،مکان نشانہ بنے، خواتین،بچوں سمیت35افرادہلاک،58زخمی ہوئے،فوٹو:فائل

گولہ باری سے بازار،مکان نشانہ بنے، خواتین،بچوں سمیت35افرادہلاک،58زخمی ہوئے،فوٹو:فائل

شمالی وزیر ستان / راولپنڈی: شمالی وزیرستان ایجنسی میں بدھ کی شب سیکورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلہ میں23شدت پسندمارے گئے۔

یہ بات عسکری حکام نے جمعرات کوبتائی۔تفصیلات کے مطابق ان دہشت گردوں نے کھجوری پوسٹ سے واپس آنیوالے سیکیورٹی فورسزکے قافلے پردھاوابولنے کی کوشش کی۔یہ قافلہ ان زخمی فوجیوں کو ریسکیو کرنے کیلیے گیاتھاجن پرگزشتہ روزایک خودکش بمبار نے اس وقت حملہ کردیاتھاجب وہ چوکی پرمسجد میں نماز ادا کررہے تھے۔سیکیورٹی فورسز نے بہادری کیساتھ جواب دیا اوربھاگنے والے دہشت گردوں کو گھیرے میں لیکران کوبھاری جانی نقصان پہنچایا۔فائرنگ کاتبادلہ کچھ دیرجاری رہاجس کے نتیجہ میں 23شدت پسندمارے گئے۔فائرنگ کے تبادلہ میں سیکیورٹی فورسزکے 3اہلکاربھی زخمی ہوئے۔

فی الوقت علاقہ میں سرچ آپریشن جاری ہے۔بی بی سی کے مطابق سیکیورٹی فورسزنے دعوی کیاہے کہ مرنیوالے تمام افرادشدت پسندہیں تاہم مقامی لوگوں سے متضاداطلاعات موصول ہوئی ہیں۔فائرنگ کاسلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا عینی شاہدین کاکہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسزکی گولہ بھاری میں مارے جانیوالے بیشترافرادعام شہری ہیں۔انھوں نے کہاکہ جمعرات کی صبح میرعلی فوجی کیمپ سے شمالی وزیرستان کے علاقوں موسکی اور ای پی پربھاری توپ خانے سے شدیدگولہ بھاری کی گئی جس سے بازاراورمکانات نشانہ بنے ہیں۔ موسکی گاؤں کے ایک عینی شاہدیوسف خان نے بتایا کہ میرعلی بازار میں ایک ہوٹل پرگولہ گراہے جہاں موجودپچیس افرادہلاک ہوئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اسی علاقے میں ایک اورگولہ ایک مکان پرلگاہے جس سے خاتون اوران کے تین بچے مارے گئے ہیں۔ مقامی لوگوں کاکہنا ہے کہ شدیدگولہ بھاری کیوجہ سے کل سے لوگ مکانات کے اندرمحصورہیں جس کی وجہ سے لاشیں راستوں اورسڑکوںپرپڑی ہوئی ہیں۔انھوںنے کہا کہ گولہ بھاری کے خوف کے باعث لوگ لاشیں نہیں اٹھا سکتے۔ دریں اثنا خودکوشمالی وزیرستان کے مجاہدین کاایک ترجمان ظاہرکرنے والے ایک شخص خلیل منصورنے دعویٰ کیاکہ سکیورٹی فورسزکی کاروائی میں بڑے پمیانے پرہلاکتیں ہوئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگرکاروائی بندنہیں کی گئی توپھروہ بھی فورسزکونشانہ بنائینگے۔آن لائن کے مطابق مولانافضل الرحمن نے بھارت سے وزیراعظم نوازشریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیاجس میں انہوں نے وزیراعظم سے شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسزکا آپریشن فوری بندکرنے کامطالبہ کیاہے فضل الرحمن نے کہاکہ شمالی وزیرستان میں اپریشن کے دوران زخمی افرادکوطبی امداددینے کیلیے کرفیومیں نرمی کی جائے اورزخمیوں کوفوری طبی امدادکیلیے ہنگامی بنیادوں پرکام کیاجائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔