پاکستان اور نیب اکٹھے نہیں چل سکتے، شاہد خاقان عباسی

ویب ڈیسک  پير 12 اکتوبر 2020
نیب صرف سیاستدانوں کو دبانے کیلیے استعمال ہوتا ہے، سابق وزیراعظم ۔ فوٹو:فائل

نیب صرف سیاستدانوں کو دبانے کیلیے استعمال ہوتا ہے، سابق وزیراعظم ۔ فوٹو:فائل

کراچی: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سرکاری افسروں کو بلا کر ہمارے خلاف مقدے درج کرائے گئے، نیب کے کیسز اب پیچھے رہ گئے اب تو غداری کے مقدمات بن رہے ہیں۔  

پی ایس او میں غیرقانونی بھرتی کیس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان کراچی کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، تاہم عدالت نے بغیر کارروائی کے ہی سماعت 2 نومبر تک ملتوی کردی۔

بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج پھر نیب عدالت میں پیشی تھی اور حسب معمول کیس نہیں چلا، ہمارے کیسز میں کرپشن نہیں اختیارات کے ناجائز استعمال کا ذکرہے، عدالت کے پوچھنے پر بھی نیب جرم ثابت نہیں کرسکا، سرکاری افسروں کو بلا کر ہمارے خلاف مقدمے درج کرائے گئے، نیب کے کیسز اب پیچھے رہ گئے اب تو غداری کے مقدمات بن رہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیب یکطرفہ احتساب کررہا ہے اورسیاسی مخالفین کو دبانے کیلئے استعمال ہو رہا ہے، خود عدالتیں کہہ رہی ہیں کہ نیب پولیٹیکل انجینئرنگ کررہاہے، بد نصیبی ہے یہ ایسا ادارہ ہے جس کے بارے میں اعلی عدالتوں کی آبزرویشن آچکی ہے، حکومت یا پاکستان کو چلائے گی یا نیب کو چلائے گی، پاکستان اور نیب اکٹھے نہیں چل سکتے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزیراعظم بے خبر آدمی ہیں، انہیں آٹے، چینی ، مہنگائی، بیروزگاری اور غداری کے مقدمے کا علم ہی نہیں، میں بھی عمران خان کے خلاف  مقدمہ کرنا چاہتا ہوں، ہم پر غداری کے پرچے درج ہوسکتے ہیں تو ان پر بھی آئین سے انحراف کا پرچہ ہونا چاہئے،  جو شخص کہے کہ میں جمہوریت ہوں اس کے بارے میں کیا کہا جاسکتاہے، کرپٹ حکومت کو رکھنا تباہ کن ہے،ان کو جانا پڑے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔