میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے، طلبا کو 2 ٹیسٹ دینے ہوں گے

طفیل احمد  بدھ 14 اکتوبر 2020
داخلوں کا عمل انتہائی سخت کرنے پر صوبائی حکومت کو تحفظات، وزیر صحت سندھ نے پاکستان میڈیکل کمیشن کو مکتوب لکھ دیا۔ فوٹو: فائل

داخلوں کا عمل انتہائی سخت کرنے پر صوبائی حکومت کو تحفظات، وزیر صحت سندھ نے پاکستان میڈیکل کمیشن کو مکتوب لکھ دیا۔ فوٹو: فائل

 کراچی: ملک بھر میں پہلی بار میڈیکل اورڈینٹل کالجوں میں داخلوں کے لیے امیدواروں کو انٹری ٹیسٹ کے 2 مراحل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

امسال امیدواروں کو پہلے انٹری ٹیسٹ اور بعد میں میڈیکل کالج ایڈمیشن (MD-CAT) ٹیسٹ دینا لازمی ہوگا اور جو امیدوار MD-CAT ٹیسٹ میں شرکت نہیں کرے گا اس کو ملک کے کسی بھی میڈیکل کالج میں داخلہ دیا جائے گا اور نہ ہی پاکستان میڈیکل کمیشن (PMC) میں رجسٹریشن کی جائے گی۔

MD-CAT ٹیسٹ میں امیدواروں کو 60 فیصد نمبر حاصل کرنا لازمی ہوں گے جبکہ انٹری ٹیسٹ میں 33 فیصد نمبر حاصل کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ انٹر سائنس میں 65 فیصد نمبر حاصل کرنے والے امیدوار ہی انٹری اور MD-CAT کے تحریری امتحانوں میں شرکت کے اہل ہوں گے۔

ملک میں پہلی بار میڈیکل و ڈینٹل کالجوں میں داخلوں کا عمل انتہائی سخت کرنے پر صوبائی حکومت نے اپنے تحفظات کا اظہارکیا ہے۔

پاکستان میڈیکل کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایڈمیشن پالیسی سال برائے 2020-2021 کے مطابق ملک بھر کے میڈیکل وڈینٹل کالجوں میں داخلے کے خواہشمند امیدواروں کو پاکستان میڈیکل کمیشن کا MD-CAT ٹیسٹ دینا لازمی ہوگا جبکہ اس ٹیسٹ میں کم سے کم 60 فیصد نمبر حاصل کرنا ضروری ہے۔

داخلہ پالیسی میں ہدایت دی گئی ہے کہ ملک بھر کے تمام سرکاری میڈیکل و ڈینٹل کالج 31 دسمبر تک جبکہ نجی میڈیکل و ڈینٹل کالج کے داخلے 15 فروری تک مکمل کرلیے جائیں۔ سابقہ داخلہ یونیفارم پالیسی کے تحت تمام میڈیکل کالجوں میں داخلوں کیلیے صرف انٹری ٹیسٹ لینا تھا لیکن PMC کے پہلے اجلاس میں میڈیکل و ڈینٹل کالجوں میں داخلوں کیلیے امیدواروں سے MD-CAT ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔