- کراچی میں نیول، رینجرز ہیڈ کوارٹرز، گورنر، سی ایم ہاؤس، سب کا فٹ پاتھوں پر بھی قبضہ ہے، چیف جسٹس
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
تھائی لینڈ میں ایمرجنسی نافذ، متعدد اپوزیشن رہنما گرفتار
بنکاک: تھائی حکومت نے حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں کے باعث ملک میں غیر معینہ مدت کے لیے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے عوامی اجتماعات پر پابندی لگادی اور 3 بڑے اپوزیشن رہنماؤں جبکہ متعدد سیاسی کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تھائی وزیراعظم پرایوتھ چن اوچھا نے یہ ایمرجنسی نافذ کی جس کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا گیا جس کے تحت ملک میں میڈیا پر حساس خبروں کی اشاعت پر پابندی لگادی گئی، پبلک ٹرانسپورٹ کو محدود کردیا گیا جبکہ فوج و پولیس کو خصوصی اختیارات دے دیے گئے ہیں۔
ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد سیکورٹی فورسز نے اہم مقامات کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے اور بڑے پیمانے پر پکڑ دھکڑ شروع ہوگئی تاکہ کافی عرصے سے جاری احتجاجی مظاہروں کو روکا جاسکے۔
دارالحکومت بنکاک سمیت تھائی لینڈ بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سیاسی عدم استحکام پر گزشتہ 4 ماہ سے حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جس کی قیادت طلبا اور نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔
مظاہرین موجودہ وزیراعظم اور سابق آرمی چیف پرایوتھ سے مستعفی ہونے اور دوبارہ الیکشن کرانے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ پرایوتھ نے 2014 میں منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا اور پھر مبینہ طور پر دھاندلی زدہ الیکشن کراکر خود وزیراعظم بن بیٹھے تھے۔
گزشتہ روز ہزاروں مظاہرین نے ملکہ کے شاہی قافلے کا راستہ بھی روک کرکے انہیں احتجاج کی علامت تین انگلیوں والا سلام کیا تھا،جبکہ اسی واقعے کو جواز بناکر حکومت نے ایمرجنسی نافذ کی ہے۔
مظاہرین ملک میں نئے آئین کے نفاذ، شاہی نظام میں اصلاحات اور بادشاہ کے اختیارات کم کرنے کا بھی مطالبہ کررہے ہیں کیونکہ تھائی بادشاہ پر تنقید بھی جرم ہے اور اسے وسیع اختیارات حاصل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔