- اب مرد پولیس اہلکار خواجہ سراؤں کو گرفتار نہیں کرسکیں گے، نئے قواعد لاگو
- خواجہ آصف کی دبئی کے معروف ریسٹورنٹ میں پارٹنرشپ رہی ہے، نیب رپورٹ
- نیب نے مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیاء الرحمان کو طلب کرلیا
- شیخ رشید ایک بار پھر نواز شریف سے معافی مانگیں گے، رانا ثنا اللہ
- اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد فارن فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت ہوگی، الیکشن کمیشن
- وزیراعظم قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی پر کام کریں، اسلام آباد ہائی کورٹ
- امریکا علاقائی سطح پرافغان امن عمل کی حمایت کا خواہاں
- خیبر پختونخوا میں بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کی شرح کو بہتر بنانے کا فیصلہ
- کوروناوبا؛ مزید 43 افراد جاں بحق؛ مجموعی اموات 11 ہزار سے زائد
- جنوبی افریقا کے ساتھ سیریزسے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہونے کی بہت خوشی ہے، وسیم خان
- موٹراورانجن کے بغیر 880 کلومیٹر فی گھنٹہ گلائیڈر اڑانے کا ریکارڈ
- خلیجِ بنگال میں روزانہ پلاسٹک کے تین ارب ٹکڑے جمع ہورہے ہیں
- ورزش کی بدولت، پٹھے ازخود سوزش کے نقصانات کم کرتے ہیں
- ٹریفک پولیس کی ناقص منصوبہ بندی سے کرکٹ میچ وبال جان بن گیا
- خوشگوار موسم سے پروٹیز کا چہرہ کھل اٹھا
- کے ڈی اے ملازمین کو 3 ماہ سے تنخواہ نہیں مل سکی
- افغان ازبک لڑکی بہاول نگر پہنچ گئی، طالبعلم فہیم الرحمن سے نکاح کر لیا
- PTA نے پاکستان میں ویب سائٹ ’’ٹرو اسلام‘‘ بلاک کر دی
- سندھ حکومت کا شاپنگ مال ہفتے میں7روز کھولنے کا اعلان
- بھارت نے خطے میں عدم استحکام کیلیے گریٹ ڈبل گیم شروع کر دی
فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر استاد قتل، پولیس فائرنگ سے نوجوان شہید

سائمن نامی استاد نے بچوں کو پیغمبرِ اسلام کے خاکے دکھائے جس پر نامعلوم مسلمان نوجوان نے یہ قدم اٹھایا (فوٹو: الجزیرہ)
فرانس: پیرس میں چیچن نوجوان نے طلبا و طالبات کو ’اظہار کی آزادی‘ کے نام پر رسولِ اللہ صلیٰ اللہ وعلیہ وسلم کے گستاخانہ خاکے دکھانے والے ملعون استاد کو چھریوں کے وار سے قتل کردیا جسے پولیس نے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ پیرس کے شمال مغرب میں واقع کونفلان سینٹ اونوریئن میں پیش آیا۔ کئی روز قبل اسکول کے استاد نے بچوں سے پیغمبرِ اسلام کے گستاخانہ خاکوں پر گفتگو شروع کی تھی جس پر کئی والدین نے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔
توہینِ رسالت پر ہلاک ہونے والے استاد نے کچھ روز قبل بچوں کو حضرتِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے بھی دکھائے تھے۔ بعد ازاں چیچن نوجوان نے شاتم اسلام استاد پر خنجر سے حملہ کرکے اسے مار دیا۔ فرانسیسی پولیس نے اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا ہے۔
پولیس کے مطابق 18 سالہ حملہ آور کو لڑکوں کے اسکول سے باہر آتے ہوئے 600 میٹر دوری پر گولی کا نشانہ بنایا گیا جس کے ہاتھوں میں خنجر بھی دیکھا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق اس نے توہین اسلام کے مرتکب استاد کی گردن پر حملہ کیا تھا۔
پولیس نے یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ اس عمل کے خلاف بہت سے والدین نے شکایت درج کرائی تھی تاہم استاد کو مارنے والے شخص کا کوئی شناسا اسکول میں نہیں پڑھتا۔ دوسری جانب پولیس نے بتایا کہ حملہ آور کا تعلق چیچنیا سے ہے جو فرانس میں پناہ گزین تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔