راولپنڈی میں کورونا پروٹوکولز کی دھجیاں بکھرگئیں

ایکسپریس نیوز  ہفتہ 17 اکتوبر 2020
ہوٹل میں لفٹ سمیت کئی مقامات پر عام لوگوں کی آمد ورفت بھی جاری

فوٹو : فائل

ہوٹل میں لفٹ سمیت کئی مقامات پر عام لوگوں کی آمد ورفت بھی جاری فوٹو : فائل

 لاہور: قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں کرکٹرز اور آفیشلز نے کورونا پروٹوکولز کی دھجیاں بکھیر دیں جب کہ بائیوسیکیورٹی کا حصار توڑنے والے چند پلیئرز میچ بھی کھیل گئے۔

9کرکٹرز اور3آفیشلز کورونا پروٹوکولز کی خلاف ورزی میں ملوث پائے گئے ہیں، اس فہرست میں دورئہ انگلینڈ میں اسکواڈ کا حصہ رہنے والے نامور کرکٹرز بھی شامل ہیں،حیران کن طور پر وہاں بائیوسیکیورسسٹم کا تجربہ ہونے کے باوجود انھوں نے اپنے ملک میں پی سی بی میڈیکل ٹیم کی ہدایات کو یکسر نظر انداز کر دیا، محمد حفیظ، کامران اکمل اور عبدالرزاق ہوٹل کے کافی شاپ میں دیکھے گئے جہاں عام لوگوں کو بھی آنے کی اجازت ہے۔

سندھ کے کوچ باسط علی طبیعت ناساز ہونے پر منیجر راشد خان کے ساتھ اسپتال گئے تھے جس کی وجہ سے انھیں ٹیسٹنگ کاکہاگیا، لیگ اسپنر یاسر شاہ ٹیم انتظامیہ سے اجازت لے کر اہلیہ کی تیمارداری کے لیے ہوٹل سے باہر گئے تھے۔ عثمان شنواری کے پارکنگ اور بض کرکٹرز کے ہوٹل سے باہر جانے کی اطلاعات ہیں، قوانین کے تحت ان سب نے اپنے خرچ پر دوبارہ کورونا ٹیسٹنگ بھی کرائی ہے۔

کرکٹ حلقوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیاکہ بائیو ببل سے نکلنے والوں کا علم ہونے کے باوجود انھیں میچ میں شرکت کی اجازت دے کر پی سی بی نے دیگر کھلاڑیوں کو خطرے میں کیوں ڈالا،کسی ایک کی بھی مثبت رپورٹ آنے پر پلیئرز اور ٹیم انتظامیہ کے ساتھ بورڈکی مشکلات میں بھی اضافہ ہوسکتا تھا، دوسری طرف کھلاڑیوں کے ہوٹل کی لفٹ سمیت ہر جگہ عام لوگوں کی آمد ورفت بھی جاری ہے، انکا موقف ہے کہ ملتان کی طرح راولپنڈی میں بھی سخت بائیو سیکیورٹی انتطامات کی ضرورت تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔