وزارت قانون نے قانون کی دھجیاں اڑادیں، بغیر اشتہار وکلاء کی خدمات حاصل کرنے کا انکشاف

ویب ڈیسک  ہفتہ 17 اکتوبر 2020
بغیر اشتہار 487 وکلاء کی خدمات حاصل کی گئیں اور 58 لاکھ سے زائد فیس ادا کی گئی، آڈٹ رپورٹ

بغیر اشتہار 487 وکلاء کی خدمات حاصل کی گئیں اور 58 لاکھ سے زائد فیس ادا کی گئی، آڈٹ رپورٹ

 اسلام آباد: وفاقی وزارت قانون کی جانب سے پپپرا قوانین کے برخلاف بغیر اشتہار وکلاء کی خدمات حاصل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

آڈٹ حکام نے تبدیلی سرکاری کی وزارت قانون و انصاف کا من پسند وکلاء کو نوازنے سے لیکر بار ایسوسی ایشنز کی فنڈنگ اور بھرتیوں کے اشتہارات تک کچہ چٹھہ کھول دیا۔

آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بغیر اشتہار دیے 487 وکلاء کی خدمات حاصل کی گئیں اور 58 لاکھ سے زائد فیس ادا کی گئی، بغیر اشتہار وکلاء کی خدمات حاصل کرنا پیپرا قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزارت قانون و انصاف نے وکلاء کی خدمات سال 2018-19 کے دوران حاصل کیں جبکہ بھرتیوں کیلئے 6 لاکھ سے زائد مالیت کے دو اشتہار جاری کیے لیکن بھرتیوں کا عمل دونوں مرتبہ شروع نہ ہوسکا۔

آڈٹ حکام نے مجاز افسران سے اشتہار کی مد میں خرچ رقم وصول کرنے کی سفارش کرتے ہوئے وزارت قانون کی جانب سے 31 بار ایسوسی ایشنز کو جاری فنڈز پر بھی اعتراض اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ بار ایسوسی ایشنز کو دو کروڑ 96 لاکھ سے زائد رقم دی گئی لیکن ان سے فنڈز کا آڈٹڈ حساب نہیں لیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔