کیوں نہ ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ معطل کردیا جائے؟ اسلام آباد ہائی کورٹ

ویب ڈیسک  ہفتہ 17 اکتوبر 2020
ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست پر پی ٹی اے کو نوٹس جاری

ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست پر پی ٹی اے کو نوٹس جاری

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی اے کی جانب سے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پرعائد پابندی کیخلاف درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ 

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپ ’ٹک ٹاک‘ کی بندش کا فیصلہ فوری معطل کرنے کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو نوٹس جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے تین صفحات پر مشتمل  تحریری حکم نامہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ کیوں نہ کیس کے حتمی فیصلے تک پی ٹی اے کا فیصلہ معطل کردیا جائے۔

عدالت نے کہا کہ وکیل درخواست گزار کے سوالات توجہ طلب ہیں، درخواست سماعت کے لیے منظور کی جاتی ہے اور پی ٹی اے آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کے لیے سینئر افسر مقرر کرے۔

عدالت نے پی ایف یو جے کے صدر مظہر عباس اور وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل جاوید جبار کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے کہا کہ معاونین پی ٹی اے کے اختیارات کے مبینہ استعمال اور بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی کے سوال پر عدالت کی معاونت کریں۔

کیس کی مزید سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں 23 اکتوبر کو ہوگی۔

واضح رہے پی ٹی اے نے گزشتہ ہفتے مشہور ویڈیو شیئرنگ ایپ ’ٹک ٹاک‘ پر نامناسب مواد شیئر کرنے کی وجہ سے پابندی عائد کر دی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔