کورونا کیخلاف پاکستان نے بہترین حکمت عملی اپنائی، ڈبلیوایچ او

زاہد قیوم  اتوار 18 اکتوبر 2020
کورونا کی دوسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے، پولیو پاکستان اورافغانستان میں رہ گیا۔ فوٹوفائل

کورونا کی دوسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے، پولیو پاکستان اورافغانستان میں رہ گیا۔ فوٹوفائل

اسلام آباد: پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر پالیتھا ماہیپالا نے کہا کہ کورونا کے خلاف پاکستان نے بہترین حکمت عملی اپنائی۔

عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر پالیتھا ماہیپالا نے مارننگ شو ’’ایکسپریسو‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے خلاف پاکستان نے بہترین حکمت عملی اپنائی جب کہ کورونا وبا پر بروقت قابو پا کر پاکستان دنیا کے سرفہرست ملکوں میں شامل ہو گیا ہے۔

کورونا وبا میں پاکستانی عوام کو بھی کریڈٹ جاتا ہے جس نے حکومت کی حکمت عملی پر عملدرآمد کیا۔ مجموعی طور پر وزیر اعظم عمرا ن خان کی سمارٹ حکمت عملی بہترین ثابت ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وبا کی دوسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے۔ڈبلیو ایچ او پاکستان سمیت ان ملکوں کی مدد کر رہا ہے جو ویکسین کی تیاری پر کام کرر ہے ہیں، امید ہے 2021ء تک دو ارب ویکسینزآجائے گی۔

ڈاکٹر ماہیپالا نے تشویش کا اظہار کیا کہ بدقستمی سے پولیو وائرس پاکستان اور افغانستان میں باقی رہ گیا ہے۔ جن پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور پولیو کے خاتمے کیلئے مدد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کینسر اور ذیابطیس جیسی بیماریاں عام ہو رہی ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں بریسٹ کینسر سے آگہی مہم جاری ہے۔ پاکستان میں ہر سال 30 لاکھ بریسٹ کینسر کے کیسز سامنے آتے ہیں جن میں سے چار لاکھ 58 ہزار خواتین موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔ ان خطرناک بیماریوں سے بچنے کیلئے پاکستان کے بنیادی نظام صحت کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔