گذشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ پر مندی کے بادل چھائے رہے

احتشام مفتی  اتوار 18 اکتوبر 2020
زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں گزشتہ ہفتے بھی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔ فوٹو : فائل

زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں گزشتہ ہفتے بھی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔ فوٹو : فائل

کراچی: پی ڈی ایم کی احتجاجی تحریک اور سیاسی افق پر غیریقینی کیفیت کے باعث گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ مندی کے بادل چھائے رہے.

ہفتہ وار کاروبار کے دوران بینکنگ، سیمنٹ اور آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن پروڈکشن سیکٹر کے حصص میں فروخت کا دباؤ رہا تاہم ایشیائی ترقیاتی بینک کی تیل وگیس کی درآمدات کیلیے 1.2 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری کے بعد پہلی قسط کے اجرا سے دوسیشنز میں محدود پیمانے پر تیزی بھی رونما ہوئی۔

ہفتہ وار کاروبار کے3 سیشنز میں مندی اور2سیشنز میں محدود تیزی ہوئی،مندی کیباعث سرمایہ کاروں کے1 کھرب 14ارب 26کروڑ 90لاکھ 8ہزار 135 روپے ڈوب گئے جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی گھٹ کر 76کھرب 2ارب 98کروڑ 98لاکھ 4ہزار 627روپے ہوگیا۔

علاوہ ازیں زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں گزشتہ ہفتے بھی ڈالرکے مقابلے میں روپیہ تگڑارہا جس سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 4 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی،اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر164،انٹربینک میں ڈالر کی قدر 163 روپے سے بھی نیچے آگئی، ترسیلات زر میں اضافے، جی20 ممالک کی قرضوں کی موخرادائیگیوں کی مدت توسیع، ایکسپورٹرز کی زرمبادلہ میں برآمدی آمدنی کوبھنانے کا عمل بڑھنے سے روپیہ مزید تگڑا ہوا۔

گزشتہ ہفتے انٹربینک میں ڈالر کی قدر1.34روپے گھٹ کر 162روپے 49پیسے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر90 پیسے کی کمی163 روپے پر بند ہوئی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔