- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
امریکی مخالفت کے باوجود ایران پر اسلحے کی خرید و فروخت کی پابندی ختم
جنیوا: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے ایران پر اسلحے کی خرید و فروخت پر 13 سالہ پابندی مشترکہ جامع منصوبہ بندی کی قرارداد 2231 کے ایک حصے کے طور پر آج ختم ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے پابندی پر توسیع نہ کرنے پر ایران پر 13 سالہ روایتی ہتھیاروں کی پابندی آج خود بخود ختم ہوگئی۔
قبل ازیں امریکا نے ایران پر اسنیپ ہیک کے ذریعے یک طرفہ پابندی عائد کرتے ہوئے ساتھ نہ دینے والے رکن ممالک کو دھمکیاں دی تھیں۔ امریکا ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے سے 2018 میں ہی دستبردار ہوگیا تھا۔
ایران کی وزارت خارجہ نے پابندی کے خاتمے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے امریکا کی ناکامی اور ایران کی معاہدے کی پاسداری و بہترین سفارت کاری کا نتیجہ قرار دیا۔ امریکا کی جانب سے تاحال کسی قسم کا تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : امریکا نے ’اسنیپ بیک‘ کے تحت ایران پر پابندیوں کو یک طرفہ طور پر بحال کردیا
پابندی کے خاتمے کا مطلب ہے کہ ایران قانونی طور پر روایتی ہتھیاروں کی خرید و فروخت کر سکے گا جس میں میزائل، ہیلی کاپٹر اور ٹینک شامل ہیں اور اپنی دفاعی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے اسلحہ فروخت بھی کرسکے گا۔ تاہم ایرانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسلحہ و جنگی ساز و سامان کے لیے بیرون ملک کے بجائے خود پر انحصار کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے پابندی عائد ہونے کے بعد ایران اور عالمی قوتوں (امریکا، برطانیہ، روس، چین، جرمنی اور فرانس) نے جوہری معاہدہ کیا تھا جس کے تحت ایران نے جوہری ہتھیاروں میں استعمال ہونے والے افزودہ شدہ یورینیم کے ذخائر کو 15 سال کے لیے محدود کرنے اور سینٹری فیوجز کی تعداد کو 10 سال میں بتدریج کم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔