کورونا وبا میں ذہنی دباؤ کے شکار طبی عملے کیلیے ’’گدھا تھراپی‘‘

ویب ڈیسک  اتوار 18 اکتوبر 2020
طبی عملے کو کچھ وقت نیشنل پارک میں گدھوں کے ساتھ گزارنا ہوتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

طبی عملے کو کچھ وقت نیشنل پارک میں گدھوں کے ساتھ گزارنا ہوتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

میڈرڈ: اسپین میں کورونا وائرس کی وجہ سے تناؤ، ذہنی دباؤ اور پریشانی کے شکار طبی عملے کے لیے ایک خصوصی تھراپی کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں عملے کے ارکان کو کچھ وقت گدھوں کے ساتھ گزارنا ہوتا ہے اور اسے ’ڈونکی تھراپی‘ کا نام دیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمگیر وبا کورونا کے خلاف جنگ لڑنے والا ہراول دستہ یعنی طبے عملے کو شدید ذہنی دباؤ کا سامنا رہتا ہے جس سے نبرد آزما ہونے کے لیے ایک غیر سرکاری تنظیم ‘ال بریتو فلیز’ نے انوکھی  تھراپی کا آغاز کیا ہے۔

این جی او کی جانب سے رواں برس جون میں شروع کی گئی اس تھراپی میں طبی عملے کو روزانہ کی بنیاد پر کچھ وقت کے لیے گدھوں کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔ وہ انہیں کھلاتے ہیں، پیارکرتے ہیں، کھیلتے ہیں اور سیر پر بھی لے کر جاتے ہیں۔ اس دوران ڈونکی ڈاکٹر کا رویہ بھی مشفق معالج جیسا ہوتا ہے۔

ماہرین نفسیات کے خیال میں جسمانی تھکاوٹ اور ذہنی دباؤ کو دور کرنے کے لیے عمومی طور پر گھوڑوں کے ساتھ وقت گزارنا زیادہ مددگار ہوسکتا ہے تاہم  این جی او کا دعویٰ ہے کہ گدھے زیادہ نرم خو ہونے کی وجہ سے ذہنی اور جذباتی انتشار میں زیادہ سود مند ثابت ہوسکتے ہیں۔

کورونا سے قبل اسپین کے اندلوسیا دونانا نیشنل پارک میں این جی او ‘ال بریتو فلیز’ کے 23 گدھے الزائمر کے مریضوں اور بچوں کے نفسیاتی مسائل میں مدد گار ثابت ہوتے تھے تاہم اب یہاں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے طبی عملے کی تھراپی کی جا رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔