- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
جرمنی کا نامحرم خاتون سے ہاتھ نہ ملانے پر مسلم ڈاکٹر کو شہریت دینے سے انکار
برلن: جرمنی کی صوبائی عدالت نے بھی ایک نامحرم خاتون سے ہاتھ نہ ملانے پر مسلمان ڈاکٹر کو جرمنی کی شہریت نہ دینے کا فیصلہ سنایا ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق لبنانی نژاد 40 سالہ مسلمان ڈاکٹر نے شہریت کے معاملے پر پہلے اشٹٹ گارٹ کی شہری عدالت سے رجوع کیا تھا، عدالت نے غیر محرم خاتون سے ہاتھ نہ ملانے پر بنیاد پسند قرار دیتے ہوئے شہریت دینے سے انکار کردیا تھا۔
شہری عدالت سے مایوسی کے بعد مسلمان ڈاکٹر نے انصاف کے حصول کے لیے جرمنی کے صوبے بارٹن ورٹمبرگ کی صوبائی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا تاہم اس عدالت نے بھی لبنانی نژاد 40 سالہ ڈاکٹر کی درخواست بغیر کوئی وجہ بتائے بغیر مسترد کردی۔
بارٹن ورٹمبرگ کی عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ شہریت کے حصول کے لیے درخواست گزار کو خاتون سے ہاتھ نہ ملانے کے باعث شہریت نہیں دی جانی چاہیے۔ مسلمان ڈاکٹر شہریت کے لیے 2015 سے جرمنی کی مختلف عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔
مذکورہ شخص نے عدالت کے سامنے اپنے بیان میں موقف میں اختیار کیا تھا کہ میں شریعت پر عمل کرتے ہوئے غیر محرم خاتون سے ہاتھ نہیں ملاتا اور میں نے اپنی اہلیہ سے بھی کسی دوسری خاتون سے ہاتھ نہ ملانے کا وعدہ کیا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ ڈاکٹر نے جرمنی میں میڈیکل کی تعلیم مکم کرنے کے بعد ملازمت شروع کی اور 2012 میں جرمن شہریت کے لیے درخواست دی جس پر انہیں 2015 میں ایک تقریب کے دوران خاتون افسر شہریت سرٹیفیکٹ دے رہی تھیں تو مسلم ڈاکٹر نے نامحرم خاتون سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔