جرمنی کا نامحرم خاتون سے ہاتھ نہ ملانے پر مسلم ڈاکٹر کو شہریت دینے سے انکار

ویب ڈیسک  اتوار 18 اکتوبر 2020
لبنانی نژاد مسلم ڈاکٹر نے جرمنی میں ہی تعلیم مکمل کی اور وہیں ملازمت کر رہے تھے، فوٹو : فائل

لبنانی نژاد مسلم ڈاکٹر نے جرمنی میں ہی تعلیم مکمل کی اور وہیں ملازمت کر رہے تھے، فوٹو : فائل

برلن: جرمنی کی صوبائی عدالت نے بھی ایک نامحرم خاتون سے ہاتھ نہ ملانے پر مسلمان ڈاکٹر کو جرمنی کی شہریت نہ دینے کا فیصلہ سنایا ہے۔

عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق لبنانی نژاد 40 سالہ مسلمان ڈاکٹر نے شہریت کے معاملے پر پہلے اشٹٹ گارٹ کی شہری عدالت سے رجوع کیا تھا، عدالت نے غیر محرم خاتون سے ہاتھ نہ ملانے پر بنیاد پسند قرار دیتے ہوئے شہریت دینے سے انکار کردیا تھا۔

شہری عدالت سے مایوسی کے بعد مسلمان ڈاکٹر نے انصاف کے حصول کے لیے جرمنی کے صوبے بارٹن ورٹمبرگ کی صوبائی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا تاہم اس عدالت نے بھی  لبنانی نژاد 40 سالہ ڈاکٹر کی درخواست بغیر کوئی وجہ بتائے بغیر مسترد کردی۔

بارٹن ورٹمبرگ کی عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ شہریت کے حصول کے لیے درخواست گزار کو خاتون سے ہاتھ نہ ملانے کے باعث شہریت نہیں دی جانی چاہیے۔ مسلمان ڈاکٹر شہریت کے لیے 2015  سے جرمنی کی مختلف عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔

مذکورہ شخص نے عدالت کے سامنے اپنے بیان میں موقف میں اختیار کیا تھا کہ میں شریعت پر عمل کرتے ہوئے غیر محرم خاتون سے ہاتھ نہیں ملاتا اور میں نے اپنی اہلیہ سے بھی کسی دوسری خاتون سے ہاتھ نہ ملانے کا وعدہ کیا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ ڈاکٹر نے جرمنی میں میڈیکل کی تعلیم مکم کرنے کے بعد ملازمت شروع کی اور 2012 میں جرمن شہریت کے لیے درخواست دی جس پر انہیں 2015 میں ایک تقریب کے دوران خاتون افسر شہریت سرٹیفیکٹ دے رہی تھیں تو مسلم ڈاکٹر نے نامحرم خاتون سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔