جلد دستیاب ہونے والی کورونا ویکسین کی ممکنہ قیمت سامنے آگئی

ویب ڈیسک  اتوار 18 اکتوبر 2020
انڈونیشیا نے بھی سینو ویک سے ویکسین خریدنے کا معاہدہ کرلیا ہے، فوٹو : فائل

انڈونیشیا نے بھی سینو ویک سے ویکسین خریدنے کا معاہدہ کرلیا ہے، فوٹو : فائل

بیجنگ: چین میں فوجیوں اور طبی عملے پر تجرباتی طور پر استعمال ہونے والی کورونا ویکسین کی لاگت 60 ڈالر فی کورس آئی ہے جسے مارکیٹ میں کم سے کم منافع کے ساتھ لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں تیار کردہ سینوویک بائیوٹیک کی کورونا ویکسین کی آزمائش فوجیوں اور طبی عملے میں آخری مرحلے میں ہے اور جس کے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں۔ اس ویکسین کی لاگت 29.75 ڈالر فی ڈوز آئی ہے جب کہ کورس دو ڈوزز یعنی 60 ڈالر تک کا ہوگا جو پاکستانی 9 ہزار 720 روپے بنتے ہیں۔

چینی کمپنی نے فی الحال ویکسین کی عام شہریوں کے لیے دستیابی کی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے اور نہ ہی قیمت سامنے آسکی ہے تاہم کمپنی نے کم سے کم منافع کے ساتھ ویکسین کو جلد از جلد مارکیٹ میں لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ادھر انڈونیشیا کی سرکاری دوا ساز کمپنی بائیو فارما نے چینی کمپنی سینوویک سے 40 ملین خوراکیں خریدنے کا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت قیمت فی خوراک 13.60  ڈالر یعنی کورس 27 ڈالر کے لگ بھگ ہوسکتا ہے جو پاکستانی 4 ہزار 374 روپے تک ہوسکتی ہے۔

دوسری جانب چینی حکام کا کہنا ہے کہ ویکسین سے منافع کمانا کمپنی کا حق ہے تاہم کمپنی کو کم سے کم منافع رکھنے کی اجازت ہوگی جو لاگت کے قریب سے قریب تر ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔